نادرا کی جانب سے بائیومیٹرک اور شناخت کی تصدیق کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے مشاورتی کانفرنس کا انعقاد

149
NADRA

اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے بائیومیٹرک اور شناختی تصدیقی نظام میں بہتری سے متعلق امور پر ایک مشاورتی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔

کانفرنس میں مختلف شعبوں کے ریگولیٹرز اور متعلقہ اداروں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر شناخت کی تصدیق میں درپیش مشکلات اور نادرا کی جانب سے ریگولیٹرز اور شہریوں کو کسی رکاوٹ کے بغیر خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے کئے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانفرنس کے آغاز میں چیئرمین نادرا نے شناختی تصدیق کے نظام کے تحت مختلف شعبوں کو پیش آنے والی مشکلات اور انہیں دور کرنے اور نظام میں جدت لانے کے تقاضوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

انگلیوں کے مدھم نشانات والے شہریوں بالخصوص پنشنرز اور بزرگ شہریوں کو تصدیق میں پیش آنے والے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے نادرا کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے 15 جنوری 2025 سے پاک آئی ڈی موبائل ایپ اور ملک بھر میں نادرا رجسٹریشن سینٹرز پر چہرے کی شناخت کے ذریعے تصدیق کی ایک نئی سہولت متعارف کرائی جا رہی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اس جدت آمیز سہولت کی بدولت شہریوں کی مختلف خدمات تک رسائی میں بہتری آئے گی اور غیرضروری تاخیر کا خاتمہ ہو گا۔

شرکاء نے آنکھوں کے نشانات کے ذریعے شناخت کی تصدیق کی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کے فوائد اور شہریوں اور اداروں کے لئے پیدا ہونے والی ممکنہ مشکلات پر سیرحاصل گفتگو کی۔ اس موقع پر "نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیومیٹرک پالیسی فریم ورک” اور ملک میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی اور فروغ کے سلسلے میں شروع کئے گئے "ڈیجیٹل اکانومی انہانسمنٹ پراجیکٹ (دیپ) "پر بھی بریفنگ دی گئی۔ ورکشاپ کے شرکاء نے بائیومیٹرک نظام سے متعلق نئے منصوبوں اور اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے باہمی اشتراک اور تعاون کو مستحکم بنانے پر زور دیا۔

کانفرنس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، وزارت داخلہ، قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا)، نیشنل فورنزک ایجنسی اور پاکستان فن ٹیک ایسوسی ایشن سمیت مختلف اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔