ناہموار کھیتوں، نہری پانی کی کمی اور زیرزمین ناقص پانی والے علاقوں میں ڈرپ اریگیشن کو موزوں ترین ٹیکنالوجی قراردیدیاگیا

310
زراعت

فیصل آباد ۔ 10 ستمبر (اے پی پی):جامعہ زرعیہ کے ماہرین زراعت نے ناہموار کھیتوں، نہری پانی کی کمی اور زیرزمین ناقص پانی والے علاقوں میں ڈرپ اریگیشن کو موزوں ترین ٹیکنالوجی قراردیا ہے

اورکہا ہے کہ فلٹریشن سسٹم، فرٹیگشن یونٹ، پائپ نیٹ ورک اور ڈرپ لائن کے ذریعے پانی، کھاد، دیگر کیمیائی اجزا پودوں کی ضرورت کے مطابق اس کی جڑوں تک پہنچائے جاسکتے ہیں جس سے نہ صرف پانی و کھاد کی بچت ہو تی ہے

بلکہ پیداوار میں بھی شاندار اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ کاشتکاری اب ایک مکمل کاروبار بن چکی ہے لہٰذا اسے بے پناہ اخراجات، توانائی کے بحران، پیداواری عوامل، مزدوروں کی عدم دستیابی جیسے مسائل سے بچا کرمناسب منافع کمایا جاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ ڈرپ اریگیشن سے فصل کو پانی، ہوا، غذائی اجزا ضرورت کے مطابق یکساں طورپر ملتے رہتے ہیں اسلئے فصل بغیر کسی دباؤ کے نشو و نماپاتی ہے

جس سے فصل کامعیار بھی بہترہوتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت کی خدمات سے بھی استفادہ کیاجاسکتاہے۔