پشاور۔ 01 نومبر (اے پی پی):وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر قیادت نشے سے پاک پشاور مہم کے سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔کمشنر پشاور آفس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق منتخب کئے گئے نجی بحالی مراکز میں نشے کے عادی افراد کو اعلیٰ درجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی ، ہر بحالی سنٹر کو مریضوں کی تعداد کے مطابق ماہر منشیات و نفسیات اور 24 گھنٹے ایم بی بی ایس ڈاکٹر رکھنے کا پابند کیا گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق تحویل میں لئے گئے نشے کے عادی افراد جن میں زیادہ تر اپنی یادداشت کھو چکے ہوں ان کی خاندان تک رسائی کے لئے نادرا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
اس کے علاوہ بحالی مراکز میں مریضوں کی تعداد کے مطابق پولیس نفری کی فراہمی اور آپریشن کے لیے جیل قیدی وین اور بڑی تعداد میں پولیس موبائل کی فراہمی کے لئے بھی ایس ایس پی آپریشنز کو ہدایات جاری کی گئیں۔اعلامیہ کے مطابق اس سلسلے میں میں 4 نومبر سے ڈپٹی کمشنر پشاور آفس میں خصوصی کنٹرول روم قائم کیا جائے گا جس میں انتظامیہ، پولیس، بحالی مراکز کے منتظمین اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران اور اہلکار موجود رہینگے ، تمام بحالی مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردیے گئے ہیں ۔
اعلامیہ کے مطابق کمشنر پشاور ڈویژن اور دیگر حکام براہ راست بحالی مراکز میں زیر علاج نشے کے عادی افراد کے علاج کی نگرانی کریں گے ۔اعلامیہ کے مطابق الخدمت فاؤنڈیشن نے نشے کے عادی افراد میں ایچ آئی وی ایڈز سمیت دیگر امراض کے علاج کے لیے مفت خدمات پیش کر دیں، اس سلسلے میں انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود اور صوبائی وزیر سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ نے دیگر متعلقہ افسران کے ہمراہ منتخب کئے گئے
بحالی مراکز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے انسانوں کی بہترین خدمت، علاج اور بحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات جاری کیں اور 7 نومبر کو نشے کے عادی افراد کو تحویل میں لینے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کا اہم اجلاس 4 نومبر کو طلب کر لیا ۔