21.6 C
Islamabad
ہفتہ, فروری 22, 2025
ہومقومی خبریںنواز شریف نے پانچ ار ب ڈالر ٹھکرا کر اپنے ملک کو...

نواز شریف نے پانچ ار ب ڈالر ٹھکرا کر اپنے ملک کو ایٹمی طاقت بنا یا،اس کو کہتےہیں”ایبسیلوٹلی ناٹ”،مریم نوازکایوم تکبیرکی تقریب سےخطاب

- Advertisement -

لاہور۔28مئی (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ(ن)کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ بہادر قوموں کی قیادت بہاردر لیڈر شپ ہی کرتی ہے ، نواز شریف نے دنیا سے تعلقات بگاڑے بھی نہیں، ملک بھی بچا لیا، معیشت بھی بچالی اورقوم کو بھی بچا لیا،28مئی1998 اگر کوئی بزدل پاکستان کی قیادت کر رہا ہوتا تو منہ پر کوڑے والی بالٹی ڈال کر چھپ جاتا،نواز شریف نے پانچ ار ب ڈالر ٹھکرا کر اپنے ملک کو ایٹمی طاقت بنا یا’اس کو کہتے ہیں ”ایبسیلوٹلی ناٹ”، دوسری طرف گیدڑ کو دیکھو اپنے اوپر امتحان آیاتو امریکہ کے پائوں پکڑ لئے اور امریکی سینیٹر کو کال کر کے کہتا ہے اللہ کا واسطہ ہے ایک بیان دے دو کیونکہ جب امریکہ بیان دیتا ہے تو پاکستان میں ہلچل مچ جاتی ہے ،9 مئی کو جو ہوا اس سے ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا ، پاکستان میں 9 مئی کو وہ مناظر دیکھے جو افغانستان میں اوردہشتگردی زدہ ملکوںمیں دیکھا کرتے تھے،دفاعی علامتوں کو ، تنصیبات کو جلا دیا گیا ،

شہدا کی یادگاروں کو جلا دیا گیا ، جو توپیں دشمن کے خلاف استعمال ہوئی تھیں انہیں دریار میں پھینک دیا ، دشمنوں کے طیاروں کو تباہ کرنے والے طیاروں کو آگ لگا دی گئی کیا کوئی پاکستانی ایسا کر سکتا ہے ،قیادت کا فرق دیکھنا ہے تو 28مئی1998اور 9مئی کوکو دیکھو آپ کو قیادت کا فرق خود بخود نظر آ جائے گا۔وہ لبرٹی چوک میں لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام منعقدہ یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کر رہی تھی۔

- Advertisement -

مسلم لیگ(ن) کے مرکزی و صوبائی قائدین وکارکنان کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔مریم نواز نے کہا کہ آپ سب کو 25واں یوم تکبیر بہت بہت مبارک ہو ،آج کے دن ایٹمی طاقت کے معماروں ، نواز شریف ، ذوالفقا رعل بھٹو ، سائنسدانوں اور انجینئرز کو سلام ، ہر اس شخص کو سلام جس نے 25مئی1998کو پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے میں اپنا کردار ادا کیا ،پاکستانی قوم نے متحد ہو کر مشکلات کا سامنا کیا لیکن اللہ کے فضل سے پاکستان کے دفاع کو ہمیشہ کیلئے ناقابل تسخیر بنا دیا ۔

قومی سلامتی کے اداروں کو بھی سلام ،پاک فوج ،جو ایٹمی پروگرام کے محافظ ہیں ان کو بھی سلام،لا انفورسٹمنٹ فورسز ،پولیس اور رینجرز کو سلام پیش کرتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تو نواز شریف اس وقت غیر ملکی دورے پر باکو میں تھے ، جب نواز شریف کو بتایا گیا کہ بھارت نے دھماکے کئے تو انہوں نے اسی وقت ایک لمحے کی تاخیر کے بغیر پاکستان فون کیا اور پوچھا کہ اگر پاکستان ایٹمی دھماکوں کا جواب دینا چاہے تو اس کے لی کتنے دن درکار ہیںجس پر انہیں بتایا گیا کہ اس کے لئے 17دن درکار ہیں تو تاریخ گواہ ہے 17دن کے بعد ایک لمحے کی تاخیر کئے بغیر نواز شریف نے چاغی کے پہاڑوںمیں ایٹمی دھماکے کئے اور اس ملک کا دفاع ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نا قابل تسخیر بنا دیا ۔

انہوںنے کہا کہ جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کرنا تھا تو صرف امریکہ سے نہیں پوری دنیا سے نواز شریف پر دبائو آیا کہ ایٹمی دھماکے مت کرنا لیکن شیر کا بچہ نواز شریف تھا جس نے پوری دنیا کے دبائو کو برداشت کیا ، بل کلنٹن سے نواز شریف کی ذاتی دوستی تھی اور اس نے کہا کہ یہ دھماکے نہ کرو لیکن نواز شریف نے کہا کہ دوستی پیچھے رہ جائے گی ،میں اس مٹی اور ملک سے وفا کو ترجیح دوں گا ۔دنیا نے دیکھا کہ ہمیں کہا گیا کہ پتھر کے دور میں پہنچا دیں گے ،پابندیاں لگ جائیں گی ، نواز شریف نے اللہ پر توکل کر کے پابندیوں کی پرواہ نہیں کی اور نواز شریف نے سفارتی مہارت سے وطن کی اس مٹی سے محبت سے سرشار ہو کر پابندیوں کامقابلہ کیا بلکہ ان پابندیوں کو دنیا کے سامنے ملیا میٹ کر کے دکھایا ،پاکستان کا جھنڈا دنیا کے سامنے جھکنے نہیں دیا ،

پاکستان کو دنیا کے سامنے بھیک مانگنے پر مجبور نہیں ہونے دیا ، ملک ،معیشت اور قوم کو سنبھالا ،اس کو لیڈر شپ کہتے ہیں،اس کو وطن اور مٹی کا بیٹا کہتے ہیں ۔نواز شریف نے صرف ایٹمی دھماکے نہیں کئے ، ملک کے دفاع کو نا قابل تسخیر نہیں بنایا بلکہ ملک کی 75سال کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لو نواز شریف کے منصوبے اور ترقیاتی منصوبے نکال دو تو پیچھے صرف کھنڈرات بچتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو تین ادوار پورے نہیں کرنے دئیے گئے ، ایک بار ڈھائی سال ، دوسری بار تین سال اور تیسر ی بار چار سال ملے ، کوئی مدت پوری نہیں کرنے دی لیکن ان تین ادھورے ادو ار کا مقابلہ پاکستان کی 75سالہ تاریخ سے کر لو ،گوادر سے کراچی ،شمال سے جنوب ،مشرق سے مغرب جہاں نظر اٹھا کر دیکھو گے نواز شریف کے منصوبے نظر آئیں گے۔مریم نواز نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا جب ملک میں موٹر ویز نظر آتی ہیں کس کا خیال آتا ہے ، میٹرو بس نظر آتی ہے ، چودہ ہزا ر میگا وا ٹ بجلی کے کارخانے، بند رگاہیں نظر آتی ہیں،جب تھری فور جی اور فائیو جی استعمال کرتے ہو کس کا خیال آتا ہے ، صحت کارڈ استعمال کرتے ہو تو کس کا خیال آتا ہے ، جو ملک میں انٹر نیشنل ائیر پورٹس بنے ہیں کس کا خیال آ گیا ، گرین لائن دیکھتے ہو کس کا خیال آتا ہے ،گیس پائپ لائن دیکھتے ہوکس کا خیال آتا ہے ۔

جب چاغی کے پہاڑوں کو دیکھتے ہو پچیس سال قبل نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی آواز آئی تھی کس کا خیال آتا ہے ۔دفاع سے لے کر ملک کی ترقی تک پاکستان کی خوشحالی تک ایک ہی نام قوم کو یاد آتا ہے پھر کیوں نہ کہا جائے نواز شریف زندہ باد ۔مریم نواز نے کہا کہ ملک میں جہاں بھی دیکھیںنواز شریف کی ترقی کے نشان نظر آئیں گے ،اتنے مظالم برداشت کرنے کے بعد انتقام برداشت کرنے کے بعد اللہ کے فضل و کرم سے آپ کی مدد سے نواز شریف کی جماعت کیوں نہیں ٹوٹی اب پتہ چلا ہے ۔مسلم لیگ(ن) کی قیادت اور رہنمائوں نے جیلیں برداشت کیںاب پتہ چلا کوئی ایک شخص بھی نواز شریف کو چھوڑ کر کیوں نہیں گیا ۔

آج بھی اللہ کے فضل و کرم سے نواز شریف کے ساتھی سیسہ پلائی ہوئی آہنی دیوار کی طرح نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں،دوسری طرف مشکل وقت کیا آیا ریت کی دیوار کی طرح سب کچھ منٹوں میں بہہ گیا ،یہ فرق ہے ،اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک بنانے والے کو دنیا یاد رکھتی ہے اورملک تباہ کرنے والوں کو یاد نہیں رکھا جاتا ۔مریم نواز نے کہا کہ قوموںپر مشکل وقت آتے ہیں مشکل وقت میں جو قیادت ہوتی ہے جو لیڈر ہوتا ہے وہ لیڈ کرتا ہے آپ کو حوصلہ دیتا ہے آگے بڑھاتا ہے آپ کے سامنے ڈھال بن کر کھڑا ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بہادر قوموں کی قیادت بہاردر لیڈر شپ کرتی ہے ، نواز شریف نے دنیا سے تعلقات بگاڑے بھی نہیں ملک بھی بچا لیا معیشت بھی بچالی ،قوم کو بھی بچا لیا، اللہ کا شکر ہے اس نے ہمیں نواز شریف دیا ۔بل کلنٹن نواز شریف کو پانچ ار ب ڈالر دے رہا تھا، نواز شریف نے کہا کہ مجھے پیسوں کی کوئی لالچ نہیں ،ڈالر اپنے پاس رکھو میں اپنی قوم سے مٹی سے وفا کروں گا،پھر دنیا نے دیکھا کہ اسی بل کلنٹن نے کہا کہ نواز شریف نے دھوکہ نہیں کیا اور اس نے واضح کہا میں کسی دبائو میں نہیں آئوں گا اور اپنے ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر چھوڑوں گا،اس کو کہتے ہیں ایبسیلوٹلی ناٹ۔

دوسری طرف دیکھو قوم پر امتحان نہیں آیا ملک پر امتحان نہیں آیا ، گیدڑ کو دیکھو اپنے اوپر امتحان آیا امریکہ کے پائوں پکڑ لئے اور امریکی سینیٹر کو کال کر کے کہتا ہے اللہ کا واسطہ ہے ایک بیان دے دو کیونکہ جب امریکہ بیان دیتا ہے تو پاکستان میں ہلچل مچ جاتی ہے ۔مریم نواز نے کہا کہ لوگوں کو کہتا ہے امریکی سازش ہو گئی سائفر آ گیا ہم غلامی نہیں چاہتے ،مکوں کے نشان دکھاتا ہے لیکن بعد میں پتہ چلا وہ مکے اپنے منہ پر تھے،قیادت کا فرق دیکھنا ہے تو 28مئی1998کو دیکھو اور 9مئی کو 2023کو دیکھو آپ کو قیادت کا فرق خود بخود نظر آ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ9 مئی کو کیا ہوا ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا ، پاکستان میں 9 مئی کو وہ مناظر دیکھے جو افغانستان میں اوردہشتگردی زدہ ملکوںمیں دیکھا کرتے تھے،دفاعی علامتوں کو ، تنصیبات کو جلا دیا گیا ، شہدا کی یادگاروں کو جلا دیا گیا ، قبروں کو ادھیر کر رکھ دیا ، جو توپیں دشمن کے خلاف استعمال ہوئی تھیں انہیں دریار میں پھینک دیا ، جو طیارے دشمنوں کے طیاروں کو تباہ کرنے میں تباہ ہوئے ان کو گ لگا دی گئی کیا کوئی پاکستانی ایسا کر سکتا ہے ۔انہوںنے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کون سے پاکستان کو زندہ رکھنا ہے ،28مئی یا 9مئی کے پاکستان میں سے کس کو زندہ رکھنا چاہتے ہو ۔

مریم نواز نے کہا کہ میں یوم تکبیرکے موقع پر اس فتنے کا نام نہیں لینا چاہتی تھی ، اس دن اس کا نام لینا پاکستان کی توہین ہے ، آج کہہ رہا ہے ہم پر دہشتگردی کے مقدمے کیوں بن رہے ، جب تم دہشتگردی کر رہے ہو تو تم پر دہشتگردی کے مقدمے بنیںگے کیا تمہیں پھولوں کے ہار پہنائیں گے ،تم جو جرم کروگے پاکستان کے قانون کی مطابق وہی شق لگے گی ۔مریم نواز نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کے نوجوانوں ، بچوں ، خواتین اوربزرگوں سے مخاطب ہوں ، میں پوچھنا چاہتی ہوں جو معاشرے میں بگاڑ پیدا کرے وہ آپ کا خیر خواہ ہو سکتاہے ، جو کتاب اورلیپ ٹاپ کی بجائے ماچس کی تیلی پکڑا دے وہ خیر خواہ ہو سکتاہے ، جو پیٹرول بم پکڑا دے وہ خیر خواہ ہو سکتا ہے، جو زمان پارک میں بنکر میں بیٹھا ہو ، لوگوںکے بچوںکو دہشتگردی کی عدالتوں میں دھکے کھانے کیلئے چھوڑ دے وہ آپ کا خیر خواہ ہو سکتاہے ۔

جو بچے ورغلائے گئے جو نوجوانوں کو دہشتگردی اور تحریب کاری کرائی گئی اور وہ سڑکوں پر نکلے اورملک کو جلا دیا ، آج وہ بچے دہشتگردی کی عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں ا ن کے گھر والے دھکے کھارہے ہیںاور اس کے بچے لندن میں آرام سے رنگ رلیاں منا رہے ہیں۔

ان مقدمات میں کوئی بچہ دس سال سلاخوں کے پیچھے جائے گا ، کوئی بیس سال کے لئے سلاخوں کے پیچھے جائے گا ، ان کی زندگیاں تباہ ہو گئیں اور یہ زمان پارک میں بنکر میں بیٹھ کر ٹوئٹ کر رہا ہے کہ مجھے آج شمالی علاقہ جات میں اپنے بچوں کے ساتھ کی گئی ہائیکنگ بہت یاد آرہی ہے ۔

مریم نواز نے کہا کہ جو لوگوں کی رگوں میں بارود بھرے جو دماغوں ذہنوں میں بارود بھرے وہ ہمدرد تو نہیں ہو سکتا بلکہ وہ دشمن کا لانچ کردہ فتنہ ضرور ہو سکتا ہے، وہ کبھی پاکستانی نہیں ہو سکتا،پاکستان میں ترقی کا خواب ضرور پورا ہوگا ،نوازشریف آئے گا تو فتنوں کا سفر ختم اور ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے یہ سلسلہ منقطع ہوا تھا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=365728

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں