32.7 C
Islamabad
منگل, اپریل 29, 2025
ہومقومی خبریںنوجوانوں میں تمباکو نوشی کے بڑھتے رحجان کو روکنے کیلئے فوری عملی...

نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے بڑھتے رحجان کو روکنے کیلئے فوری عملی اقدامات کئے جائیں، ماہرین

- Advertisement -

اسلام آباد۔25اپریل (اے پی پی):سماجی و پالیسی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمباکو نوشی کے بڑھتے رجحان خاص طور پر نوجوانوں کو نشانہ بنانے اور ٹیکس چوری کے پیش نظر تمباکو پر ٹیکس اور ضوابط میں فوری اور موثر اصلاحات کی ضرورت ہے، حالات اس چیز کے متقاضی ہیں کہ نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے بڑھتے رحجان کو روکنے کے لئے فوری عملی اقدامات کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایک اہم گول میز اجلاس میں کیا جس کا اہتمام پالیسی ادارہ برائے پائدار ترقی (ایس ڈی پی آئی)نے ویٹل سٹریٹجیز کے اشتراک سے کیا تھا۔ایس ڈی پی آئی کے مشیر ڈاکٹر وسیم افتخار جنجوعہ نے تمباکو پر عائد ٹیکس کے پیچیدہ نظام کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ صنعتکار نرخوں میں غیر متناسب رد و بدل، برانڈ کی تنوع سازی، قیمتوں کی مصنوعی بلندی اور صارفین کو کم قیمت مصنوعات جیسے مختلف حربوں کے استعمال سے نہ صرف ٹیکس سے بچ نکلتے ہیں بلکہ نوجوانوں میں تمباکو کی لت کو بھی فروغ دیتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ای سگریٹس اور نکوٹین پاؤچز جیسے نئے رجحانات پر قواعد و ضوابط کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ایس پی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد آصف اقبال نے تمباکو پر سادہ اور یکساں ٹیکس نظام کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو پر ٹیکس کا بنیادی مقصد نوجوانوں میں اس کی کھپت میں کمی لانا ہے۔نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) سے وابستہ ڈاکٹر فرح رشید نے خبردار کیا کہ بچوں میں نکوٹین کے استعمال کا مسئلہ اس وقت اور بھی سنگین ہو جاتا ہے جب وہ غیر منظم مصنوعات اور اشتہارات سے متاثر ہوتے ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت کے نمائندے اجمل شاہ نے تمباکو کی غیر قانونی تجارت کو صوبے کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا اور بتایا کہ کے پی حکومت اس رجحان کے تدارک کےلئے پالیسی اور نفاذ کی سطح پر سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ہیلتھ سنڈیکیٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج السراج نے حکومت کی مضبوط سیاسی و انتظامی عزم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ

- Advertisement -

صنعت نہ صرف اعداد و شمار میں ہیر پھیر کرتی ہے بلکہ بجٹ سے قبل ذرائع ابلاغ میں جھوٹے بیانیے پھیلانے کی مہم بھی چلاتی ہے ہمیں اس کا مقابلہ ٹھوس اور سائنسی شواہد کے ساتھ کرنا ہو گا۔ قبل ازیں ایس ڈی پی آئی کے سید علی واصف نقوی نے اجلاس کی نظامت کرتے ہوئے تمباکو کی قیمتوں، ٹیکس کی شرح اور دستیابی سے متعلق اعداد و شمار پیش کئے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588002

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں