اسلام آباد۔6ستمبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نےکہا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ، نقصان میں جانے والی سرکاری کارپوریشنز کی نجکاری کا عمل تمام تر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے تیز تر کیا جائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور نجکاری ڈویژن کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس بدھ کو یہاں منعقد ہوا ۔
اجلاس میں نگراں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر، مشیر نگراں وزیراعظم احد چیمہ،وفاقی سیکرٹری خزانہ، وفاقی سیکرٹری ہوا بازی ،وفاقی سیکرٹری نجکاری ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔نگراں وزیراعظم کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور نجکاری ڈویژن کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ ریونیو حکومتی مشینری کا اہم حصہ ہے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹیکس اصلاحات کے لئے تمام متعلقہ ادارے مل کر کام کریں ۔ انہوں نے ٹیکس ڈاکومینٹیشن کے حوالے سے وفاق اور صوبوں کے مابین روابط بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ایسی سرکاری کارپوریشنز جو کہ نقصان میں جا رہی ہیں ان کی نجکاری کا عمل تمام تر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے تیز تر کیا جائے اور تمام وفاقی وزارتیں نجکاری ڈویژن کے ساتھ مکمل تعاون کریں ۔
اجلاس کو ایف بی آر حکام کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر حکومت کی جانب سے دیا جانے والا 9415 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنے کے حوالے سے پر عزم ہے ، جولائی 2023 کے 534 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے 538 ارب کے محصولات اکٹھے کئے گئے جبکہ اگست 2023 کے 648 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 669 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کئے گئے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بڑھانے کے حوالے سے ڈیجیٹل اقدامات پر کام کیا جا رہا ہے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے ایف بی آر کے ڈیٹا بیس کو باقی اداروں کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے ،ایف بی آر 10 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو سسٹم میں لانے کے ہدف پر کام کر رہا ہے اور رواں سال ایک لاکھ 82 ہزار نئے ٹیکس دہندگان سسٹم میں شامل ہوئے ہیں
،پوائنٹ آف سیلز کا دائرہ کار مزید شہروں اور ریٹیلرز تک ترجیحی بنیادوں پر بڑھایا جا رہا ہے، اس سال 20 ہزار ریٹیلرز پی او ایس میں شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم پر بھی حکمت عملی بنائی جا رہی ہے ، کسٹمز ڈیجیٹلائزشن پر کام جاری ہے اور پاکستان سنگل ونڈو کو مزید سرکاری اداروں سے جوڑا جا رہا ہے۔
اجلاس کو نجکاری ڈویژن کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اداروں کی نجکاری کے حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کئے جا رہے ہیں ،نجکاری ڈویژن سرکاری کارپوریشنز کی کارگردگی اور سروس ڈیلیوری کی بہتری اور اس حوالے سے نجی شعبے کی صلاحیتوں کے استعمال کرنے کے لئے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=387507