23.2 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومعلاقائی خبریںنگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت کابینہ اجلاس،...

نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت کابینہ اجلاس، ڈاکوؤں، ڈرگ مافیااور اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری

- Advertisement -

کراچی۔ 14 ستمبر (اے پی پی):صوبائی نگراں کابینہ نے کچے کے ڈاکوؤں کا صفایہ کرنے، اسلحہ سمگل کرنے والے منظم گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے اور انٹیلی جنس کو مضبوط کرنے سمیت ریورائن علاقوں میں مجرموں کو سائبر اور ڈیجیٹل سروس منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ نے کراچی  میں اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کا فیصلہ کرنے سمیت اسٹریٹ کرمنلز اور ڈرگ مافیا کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت اجلاس منعقدہوا۔  اجلاس میں نگراں وزراء، ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر، پراسیکیوٹر جنرل ایڈووکیٹ فیاض شاہ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم، چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگنیجو، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، متعلقہ صوبائی سیکرٹری اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی ایڈووکیٹ معیز بیگ اور دیگر نے شرکت کی۔

- Advertisement -

وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز اور آئی جی پولیس رفعت مختار نے کابینہ کو کچے کے علاقے میں اغوا برائے تاوان، اسٹریٹ کرائم اور ڈرگ مافیا سمیت مجموعی امن و امان پر بریفنگ دی۔ اغوا برائے تاوان کا ڈیٹا شیئر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 218 افراد کو اغوا کیا گیا جن میں سے 207 کو بازیاب کرا لیا گیا ہے اور 11 تاحال اغوا کاروں کے چنگل میں قید ہیں۔ ایک سوال پر وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ جب موجودہ آئی جی پولیس نے عہدہ سنبھالا تو اغوا کی 57 وارداتیں ہوئیں جن میں سے 46 بازیاب کرائے گئے اور باقی 11 افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو 11 مغویوں کو بازیاب کرکے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے اس پر زور دیا کہ وہ مقامی پولیس کو ہدایت دیں کہ وہ مغوی افراد کے اہل خانہ سے رابطے میں رہیں اور انہیں پولیس کی کوششوں سے آگاہ رکھیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ چار اضلاع کشمور، شکارپور، گھوٹکی اور سکھر کے کچے کے علاقے میں محفوظ  اور ناقابل رسائی ٹھکانوں میں موجود ڈاکو بڑی  خندقوں اور گڑھوں میں  چھپے ہوئے ہیں۔کچے کے علاقے میں 238 گاؤں ہیں جن کی آبادی 4لاکھ ہے۔ سندھ پولیس نے 8 تھانے اور 20 چیک پوسٹیں قائم کی ہیں۔ آئی جی پولیس نے کابینہ کو بتایا کہ چاروں اضلاع میں  انکا حفاظتی بند کے ساتھ 390 پولیس چوکیاں قائم کرنے کا منصوبہ ہے اور پولیس کو جدید ترین ہتھیاروں اور آلات سے لیس کیا جائے گا۔

کابینہ نے ڈاکوؤں کے ٹھکانے صاف کرنے کیلئے پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے ساتھ مشترکہ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکوؤں کو اسلحہ سپلائی کرنے والے منظم اسلحہ سمگل کرنے والے گروہوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔ ان علاقوں میں جہاں ڈاکو کام کرتے ہیں اس جگہ سے سائبر اور ڈیجیٹل رابطہ منقطع  کر دیا جائے گا۔ چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم نے کہا کہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کے ساتھ ضروری کوآرڈینیشن کی جائے گی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ 2023 کے دوران اسٹریٹ کرائم کے 12ہزار 886 مقدمات درج کیے گئے۔ درج کئے گئے مقدمات میں 3ہزار 178 موبائل چھینے گئے، 93 فور وہیلر چھینی گئی، 758 فور وہیلر چوری ہوئیں، 2143 ٹو وہیلر چھینی گئی اور 3457 چوری ہوئی ہیں۔  وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ پولیس گشت کو بڑھایا جائے اور اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کارروائیاں شروع کی جائیں۔

جن تھانوں میں اسٹریٹ کرائمز زیادہ ہورہے ہیں وہاں متحرک اور موثر پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جاسکتا ہے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ منشیات ملک کے دیگر علاقوں سے سندھ اسمگل کی جاتی ہے۔ کراچی میں  لیاری اور سہراب گوٹھ کی کچی آبادی منشیات کے اہم مرکز جانے جاتے ہیں جبکہ  تعلیمی اداروں میں منشیات آ چکی ہے۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کراچی میں پولیس کے تعاون سے منشیات کی بحالی کے چار فلاحی مراکز کام کر رہے ہیں جہاں 360 نشے کے عادی افراد کی بحالی کی جا رہی ہے۔ آئی جی پولیس نے بتایا کہ 2925 منشیات کے عادی افراد کو بحال کیا جا چکا ہے۔

کابینہ نے کراچی ڈویژن میں پاکستان رینجرز کی تعیناتی میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت 14 ستمبر 2023 سے 12 دسمبر 2023 تک توسیع کی منظوری دے دی گئی ہے۔ دریں اثناء کابینہ نے رینجرز کی چھ ماہ کیلئے تعیناتی کی منظوری دے دی جس کیلئے وفاقی حکومت کو خط ارسال کیا جائے گا۔ کابینہ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن بورڈ میں آٹھ سابقہ سرکاری اور چھ غیر سرکاری ممبران کے تقرری کی منظوری دی۔ سابق ممبران میں چیئرمین میئر کے ایم سی ،

بلدیاتی اداروں کے  19 گریڈ کے سیکریٹریز  کے نمائندے ،فنانس، پی اینڈ ڈی، کمشنر کراچی اور ڈی جی سندھ کچی آبادی اتھارٹی، اور کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو افسر شامل ہیں۔ غیر سرکاری ممبران میں وی سی این ای ڈی  ڈاکٹر سروش لودھی، آئی سی اے  کے اپیلٹ بورڈ کے چیئرمین ظفر اقبال، آئ ٹی ماہر مہوش، بیرسٹر سید شبیر شاہ، پروفیسر ڈاکٹر ہما ناز بقائی، تنزیل پیرزادہ، اور ایم ڈی ایس ای ایف قاضی کبیر شامل ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=390696

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں