اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران صحت کےشعبہ میں بہتری کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کریں گے، دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کیلئے صحت کے شعبہ میں مل کر کام کریں گے۔
منگل کو نگراں وفاقی وزیر صحت سے پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیرڈاکٹر رضا امیری مغدام نے ملاقات کی۔ ڈاکٹر ندیم جان نے ایرانی سفیر کا خیرمقدم کیا اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ ملاقات میں صحت کے شعبے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے صدیوں پر محیط گہرے مراسم اور مضبوط تعلقات ہیں ، پاکستان اور ایران صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کریں گے، صحت کے شعبے میں ایران اور پاکستان کے عوام کے مفاد کیلئے بھر پور کام کرنے پر بھی اتفاقِ ہوا ہے ، صحت کے شعبے میں ایران کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادویات کی قلت کو دور کرنے کیلئے ایران سے تعاون کی درخواست ہے ، پاکستان اور ایران کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اس سلسلے میں ایک مربوط حکمت تشکیل دے جس کا مقصد ایمرجنسی بنیادوں جان بچانے والی ادویات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ ندیم جان نے کہا کہ میڈیکل ایجوکیشن کے شعبے ایک دوسرے سے تعاون جاری رہے گا ، ہیلتھ سیکورٹی ہمارا ٹاپ ترین ایجنڈا ہے، سرحد پار وبائی امراض سے نمٹنے کیلئے مل کر مؤثر اور مربوط اقدامات کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں تحقیق اور تکنیکی معاونت کے تعاون کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاقِ کیا گیا ہے ، ایران کا پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم بہت مضبوط ہے، ایران کے پرائمری ہیلتھ سسٹم سے پاکستان استفادہ کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے دی گئی پاکستان کے عوام کیلئے ڈائیلاسز مشین کے عطیہ کیلئے بے حد مشکور ہیں ، ایران اور پاکستان ہیلتھ سیکٹر میں مفاد عامہ کیلئے مل کر کام کریں گے ۔
اس موقع پر ایران کے سفیر نے کہا کہ صحت کا قلمدان سنبھالنے پر نگران نیک خواہشات اور کامیابی کیلئے دعا گو ہیں ، آپ جیسے عالمی شہرت یافتہ ہیلتھ ایکسپرٹ کی تعیناتی سے صحت کے صدر شعبے میں نمایاں بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں ،ایران ادویات کے شعبے میں پاکستان سے سرمایہ کاری کا خواہاں ہے ۔