نیشنل سیکیورٹی، فوڈ سیکیورٹی،واٹر کرائسز،موسمی تغیرات،اور صحت کے شعبہ کیلئے جلد جامع روڈ میپ دیں گے، چیئر مین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد

61

اسلام آباد۔2اگست (اے پی پی):چیئر مین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ دو سالہ دورانیہ میں ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیشنل سیکیورٹی، فوڈ سیکیورٹی،واٹر کرائسز،موسمی تغیرات،اور صحت کے شعبہ کیلئے ایسا روڈ میپ دیں گے جس سے ہماری آئندہ آنے والی نسلیں موجودہ درپیش بحرانی کیفیت سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا حاصل کر پائیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں بطور چیئر مین ذمہ داری سنبھالنے کے بعد میڈیا سے تعارفی ملاقات کے موقع پر کیا ۔

انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم اور گورننس کی بہتری سے ایچ ای سی کو پہلے سے زیادہ فعال بنائیں گے،یہ تاثر قطعاً درست نہیں کہ شعبہ اعلیٰ تعلیم میں ماضی میں کچھ نہیں کیا گیا ، ہمارا ہائر ایجوکیشن شعبہ ہی تھا جس نے انتہائی قلیل عرصے میں دنیا میں ا پنا ایک مقام پیدا کیا ،یہ کہنا بھی درست نہیں کہ حکومت اعلیٰ تعلیمی اداروں کو سپورٹ نہیں کر رہی۔

انہوں نے کہا کہ ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد وائس چانسلرز سے رابطے میں انہیں بتایا گیا ہے کہ موجودہ مالی بحران صرف پاکستان میں نہیں بلکہ کورونا کے بعد دنیا بھر کو اس سنگین کیفیت کا سامنا ہے ،ہماری حکومتوں نے ہمیشہ طلب سے بڑھ کر ہمیں سپورٹ کیا ،اب وقت آ گیا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنی قوم اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہوں ۔

چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے قیمتی 13سال اس ادارے کو دیئے ہیں ،منفی سوچ معاشرہ کو دیمک کی طرح چاٹ جا تی ہے ،یقین دلاتا ہوں کہ بہت جلد ایچ ای سی کے بارے میں پائے جانے والے منفی تاثر کو مثبت میں بدل کر دکھائوں گا۔ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن نے کہاکہ انہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں یہ ذمہ داری بطور چیلنج قبول کی ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اداروں میں گرین ہائوس ایفیکٹ اور ٹیکنالوجی ٹرانفارمیشن کو ایڈریس کریں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں ہم نے جامعات میں سمارٹ یونیورسٹیز پر کام تو شروع کیا مگر اتنی تیاری نہیں کر سکے کہ کورونا پیریڈ میں اس سے استفادہ کر سکیں جس سے ہمار بہت تعلیمی حرج ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہائر ایجوکیشن سیکٹر ہائبرڈ سسٹم پر منتقل ہو رہا ہے ہمیں بھی اس طرف توجہ دینا ہو گی ،آنے والے دور ہنر کا ہے ۔اب دنیا میں کلاس روز اور کتابوں کی افادیت کم ہو رہی ہے ،آئندہ دور میں موبائل ہی استاد ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ عرصہ میں کمیشن کی طرف سے منظور کی جانے والی پی ایچ ڈی اور انڈر گریجویٹ پالیسی پر سٹیک ہولڈر کو آن بورڈ نہ لینے سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا،کوشش ہو گی کہ جلد از جلد وائس چانسلر کمیٹی کانفرنس بلاکر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اس پالیسی کو ری وزٹ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس عزم سے یہاں بیٹھے ہیں کہ ہر آنے والے دن پچھلے سے دوگنی محنت کرونگا اور یہی میں نے اپنے سٹاف کو بھی کہاہے۔ایچ ای سی سٹاف کے ساتھ میرا گہرا لگاﺅ ہے وہ لجھے اور میں انہیں اچھے سے جانتے ہیں یہ انہیں اچھے تعلقات کا نتیجہ ہے کہ پہلے چار بجے جس سیکرٹریٹ میں ہو کا عالم ہوتا تھا آج سارا سٹاف میرے ساتھ یہاں بیٹھا ہے ۔

انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے درخواست کی کہ وہ معاشرہ کی برائیوں کے ساتھ ساتھ اسے کے مثبت پہلوئوں کو بھی اجاگر کریں کیونکہ امید ہی قوموں کو آگے بڑھنے کو حواصلہ دیتی ہے۔