’’نیشنل پروڈکٹیوٹی ماسٹر پلان‘‘ ایک تاریخی قدم ہے، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت پیداوار رانا احسان افضل خان کا ورکشاپ سے خطاب

167

اسلام آباد۔24اگست (اے پی پی):وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت پیداوار رانا احسان افضل خان نے کہا ہے کہ ’’نیشنل پروڈکٹیوٹی ماسٹر پلان‘‘ ایک تاریخی قدم ہے جس سے عالمی منڈیوں میں مسابقت کے موجودہ دور کی ضرورت کو نئی شکل دینے میں مدد مل سکتی ہے، نیشنل پروڈکٹیوٹی ماسٹر پلان ملک میں مسابقت کو بڑھانے اور اعلیٰ پیداواری کلچر پیدا کرنے میں برآمدی شعبوں کی بھی مدد کرتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (این پی او) کے زیر اہتمام "پاکستان کے لیے قومی پیداواری ماسٹر پلان پر عبوری جائزہ ورکشاپ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رانا احسان نے کہا کہ موثر، پائیدار اور جامع صنعتی ترقی کے حصول کے لیے” وزارت صنعت و پیداوار کے وژن کو پورا کرنے کے لیے تنظیمیں فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن پاکستان میں پیداواری صلاحیت اور معیار کو بڑھانے کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ہے اور مزید کہا کہ نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن اپنے وژن معاشی طور پر پیداواری اور عالمی سطح پر مسابقتی پاکستان کے ذریعے وزارت کے مینڈیٹ کو پورا کرنے اور مضبوط کرنے میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسابقت کو بہتر بنانے کے لیے متعلقہ اشاریوں پر کام کرنے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ موجودہ کارکردگی کے ساتھ پاکستان مثالی طور پر مکمل اور بین الاقوامی مارکیٹ میں اچھا حصہ حاصل نہیں کر سکتا۔ اہم صنعتی شعبوں میں پاکستان کے موجودہ پیداواری اشاریوں کا جائزہ لینے اور پائیدار پیداواری اور اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے ان کو بہتر بنانے کے لیے این پی او پاکستان نے ایک قومی پیداواریت کا ماسٹر پلان تیار کرنے کے لیے ایشیائی پیداواری تنظیم ( اے پی او ) جاپان کی حمایت حاصل کی جو پاکستان میں پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک فریم ورک کے تحت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو تنزلی کا سامنا ہے اور اس چیلنج سے بچنے کے لیے وزارت صنعت و پیداوار پہلے ہی اس مشکل وقت میں تیزی سے صنعتی تبدیلی کے مختلف اقدامات کو سمجھنے کے عمل میں ہے۔قومی پیداواریت کا ماسٹر پلان شروع کرکے صنعتی مسابقت کو بہتر بنانا ان اقدامات میں سے ایک ہے جس کا مقصد کورین ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ ( کے ڈی آئی ) کی تیار کردہ حکمت عملیوں کے ذریعے پاکستان کی قومی پیداواری صلاحیت کو دوگنا کرکے معیشت کی تبدیلی کے لیے ایک اسٹریٹجک فریم ورک اور ایکشن پلان تیار کرنا ہے۔

متحرک صنعتی جدت، بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن، اور بہتر عوامی نظم و نسق بھی اس کا حصہ ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس ورکشاپ میں شامل تمام شرکاء، کے ڈی آئی ٹیم کی جانب سے تاثرات اور بین الاقوامی تجربے کا اشتراک یقینی طور پر ہمیں ایک جامع اور اتفاق رائے پر مبنی قومی پیداواریت کا ماسٹر پلان تیار کرنے میں مدد دے گا جس میں مختصر، درمیانی اور طویل مدتی وژن کی بہتری اور ہماری قوم کی معاشی خوشحالی کی طرف جانے والا معاشی روڈ میپ طے کرے گا ۔

قومی پیداواری ماسٹر پلان کی ترقی پاکستان کو زراعت، خدمات اور صنعت سمیت اہم اقتصادی شعبوں کے تمام پہلوؤں میں پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کی طرف لے جائے گی تاکہ عالمی مسابقت حاصل کی جا سکے، عالمی اشاریہ جات میں اس کی درجہ بندی کو بلند کیا جا سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ فوائد طویل مدت تک پائیدار ہوں ،یہ عمومی طور پر اور مخصوص شعبوں میں بھی مجموعی طور پر لیبر کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔

حکومت پاکستان پہلے ہی ٹارگٹڈ پروڈکٹیوٹی بڑھانے کے لیے قومی پروگرام تیار کرنے کے عمل میں ہے، جس میں پیداواری صلاحیت پر مبنی ترغیبی پیکیج کے حتمی ہدف کے ساتھ سیکٹرل/کلسٹر کی بنیاد پر پیداواری صلاحیت کی پیمائش شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی غیر استعمال شدہ صلاحیت اس امید کی گنجائش فراہم کرے گی کہ اگر وسائل پیدا کیے جائیں، ان کا انتظام اور ان کا موثر استعمال کیا جائے تو پاکستان ایک عظیم ملک اور معاشی طاقت بن کر ابھر سکتا ہے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)، این پی او، محمد عالمگیر چوہدری نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اے پی او کے دو دیگر رکن ممالک بنگلہ دیش اور ویتنام نے ماضی قریب میں اپنا قومی پیداواری ماسٹر پلان تیار کیا، جیسا کہ ان کی اعلیٰ قیادت کی خواہش تھی۔ یہ منصوبہ پاکستان میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے درکار اسٹریٹجک فریم ورک فراہم کرے گا۔