واشنگٹن،مذہبی آزادیوں بارے امریکی پینل کی مسلسل چوتھے سال بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش

93

واشنگٹن ۔2مئی (اے پی پی):دنیا بھر میں مذہبی آزادیوں کے لئے کام کرنے والے امریکی پینل نے مسلسل چوتھے سال بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے اس کی وجہ وہاں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک بتائی ہے۔ آزاد امریکی پینل نے ایک بار پھر صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے بھارت کو مذہبی آزادی کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جو ان ممالک کے لیے مخصوص ہے جس پر اقلیتوں سے منظم، مسلسل اور سنگین خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا ہے ۔الجزیرہ کے مطابق رپور ٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں میں مذہبی اقلیتوں کے حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ اپنی سالانہ رپورٹ میں یونائیٹڈ سٹیٹس کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بار پھر امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو اس حوالے سے تشویشناک صورتحال رکھنے والا ملک قرارد ے۔

واضح رہے کہ یو ایس سی آئی آر ایف کی یہ سفارش بھارت پر اقتصادی پابندیوں کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔یو ایس سی آئی آر ایف کے مطابق بھارتی حکومت نے 2022 میں قومی، ریاستی اور مقامی سطحوں پر مذہبی امتیازی پالیسیوں کو فروغ دیا اور نافذ کیا ، ان میں مذہبی تبدیلی، بین المذاہب تعلقات، حجاب پہننے اور گائے کو ذبح کرنے کو نشانہ بنانے والے قوانین شامل ہیں جو مسلمان، عیسائی، سکھ، دلت اور آدیواسی (مقامی لوگ اور شیڈول قبائل) اقلیتوں پر منفی اثرات مرتب کرتےہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی 1.4 ارب آبادی کا تقریباً 14 فیصد مسلمان، تقریباً 2 فیصد عیسائی ، 1.7 فیصد سکھ اور تقریباً 80 فیصد ہندو ہیں۔پینل نے دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں مودی حکومت نے تنقید کرنے والی آوازوں خاص طور پر مذہبی اقلیتوں اور ان کی طرف سے وکالت کرنے والوں کو خاموش کرانے کے اقدامات جاری رکھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پچھلے سالوں میں سفارش کرنے کے بعد بھارت کو اس حوالے سے خاص تشویش کا ملک قرار دینے میں ناکام رہی۔الجزیرہ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ اس بات کی بہت کم توقع ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ یو ایس سی آئی آر ایف کے موقف کو اپنائے گا کیونکہ امریکی و بھارتی حکومتوں نے ہند بحرالکاہل کے علاقے میں چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے، دونوں ممالک نے اقتصادی تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مضبوط دو طرفہ تعلقات کو برقرار رکھا ہے جس کے نتیجے میں 2022 میں دونوں کی باہمی تجارت 120 ارب ڈالر تک پہنچ گئی اور امریکا بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بن گیا ۔

ادھر انڈین امریکن مسلم کونسل نے کہا ہے کہ تازہ ترین رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے منظم طریقے سے اقلیتوں خاص طور سے مسلمانوں اور عیسائی برادریوں کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی جاری رکھی ہے۔