وزارت خزانہ کے مشیر و ترجمان ڈاکٹر خاقان نجیب خان نے ”اے پی پی“ سے گفتگو

298

اسلام آباد ۔ 14 فروری (اے پی پی) موجودہ حکومت کے بروقت پالیسی اقدامات کی بدولت ملکی معیشت درست سمت گامزن ہو گئی ہے، برآمدات و ترسیلات زر میں اضافہ اور درآمدات میں کمی جیسے اقتصادی اشاریے معیشت میں مثبت رجحان کے عکاس ہیں۔ وزارت خزانہ کے مشیر و ترجمان ڈاکٹر خاقان نجیب خان نے ”اے پی پی“ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تجارت سے متعلق مختلف اشاریئے معیشت میں مثبت نمو کو ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان ادارہ برائے شماریات کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 12.22 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران جولائی تا جنوری 2018-19ءکے دوران ترسیلات زر 12.744 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 11.383 ارب ڈالر تھیں، یہ اعداد و شمار ترسیلات زر میں 1.4 ارب ڈالر کے اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے برآمدات کے فروغ کے لئے اقدامات اور درآمدات میں کمی کی حکمت عملی کے تحت رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران تجارتی خسارہ میں نمایاں کمی آئی ہے، اس دوران ملکی برآمدات 12.941 ارب ڈالر سے بڑھ کر 13.231 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس طرح برآمدات میں 2.24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، دوسری طرف غیر ضروری اشیاءکی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹیز کے نفاذ جیسے اقدامات کے ذریعے ملکی درآمدات میں 5.17 فیصد کمی لائی گئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران درآمدات کا حجم 34.265 ارب ڈالر سے کم ہو کر 32.495 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اعداد و شمار کی بنیاد پر تجارتی خسارہ 21.324 ارب ڈالر سے کم ہو کر 19.264 ارب ڈالر تک آ گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومتی اقدامات ادائیگیوں کے توازن پر مبنی ہیں جن کے نتائج سامنے آ رہے ہیں، نجی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں اضافہ ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو ظاہر کرتا ہے، یہ حکومت کی جانب سے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات کا نتیجہ ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران کاروباری شعبہ نے 553 ارب روپے کے قرضے حاصل کئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں ان قرضوں کا حجم 270 ارب روپے تھا، اس طرح یہ اضافہ کاروباری برادری کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔