اسلام آباد۔6مارچ (اے پی پی):وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے گزشتہ سال کے دوران گرین پاکستان پروگرام کے تحت 67.5 ملین درخت لگائے جس سے 0.2 ملین ”گرین جابز“ کے مواقع پیدا ہوئے اور موسمیاتی منصوبوں کے لیے 91.5 ملین ڈالر حاصل کیے۔ جمعرات کو اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق موسمیاتی فنانس نے 2024 میں غیر معمولی نمو دیکھی جس نے جیو ڈائیورسٹی کے تحفظ اور زمین کے انحطاط کی کوششوں کے لیے گلوبل انوائرمنٹ فیسیلٹی سے 8.1 ملین ڈالر اور جی سی ایف سے 83.4 ملین ڈالر حاصل کیے۔ اسی طرح گرین کلائمیٹ فنڈ ایکومین کلائمیٹ ایکشن فنڈ اور ریچارج پاکستان پراجیکٹ کی حمایت کرتا ہے جس کا مقصد موسمیاتی ریزیلینس کو بڑھانا ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی نے مضبوط بین الاقوامی مصروفیت کے ساتھ ایک سال میں ایس سی او ماحولیاتی تحفظ کے معاہدے اور ایس سی او گرین بیلٹ پروگرام کے لیے مشترکہ ایکشن پلان پر دستخط کیے، پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمے کے لیے علاقائی تعاون کے لیے اپنے عزم کو تقویت بخشی۔ بیلاروس، یونیسیف اور بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کے ساتھ دوطرفہ موسمیاتی معاہدے بھی کیے گئے۔ عالمی موسمیاتی فورمز میں ملک کی قیادت اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج میں اس کی فعال شرکت کے ذریعے واضح ہوئی جہاں اس نے مختلف کمیٹیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ”اے ایف پی پی ڈی“ اجلاس کی میزبانی کرکے صنفی جواب دینے والی موسمیاتی پالیسیوں کے تئیں اپنی لگن کا مظاہرہ کیا۔
وزارت نے ہائیڈروکلورو فلورو کاربن میں 67.5 فیصد کی کمی کو حاصل کرکے بین الاقوامی موسمیاتی معاہدوں کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے اپنی دو سالہ شفافیت رپورٹ (بی ٹی آر) بھی یو این ایف سی سی او کو پیش کی اور پیرس معاہدے کے تحت کاربن مارکیٹ ٹریڈنگ پالیسیوں کو نافذ کیا۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کنمنگ۔مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے پاکستان کے لینڈ ڈیگریڈیشن نیوٹرلٹی کے اہداف پر نظرثانی کی اور اپنی قومی سطح پر طے شدہ شراکت کو اپ ڈیٹ کیا۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈی سنٹر میں باقاعدہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تقرری نے تحقیق اور پالیسی کی ترقی کو تقویت بخشی جبکہ موسمیاتی فنانس ونگ کی تشکیل نے موسمیاتی کارروائی کے لیے وسائل کی موثر تقسیم کو یقینی بنایا۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے شفافیت اور جوابدہی کو بڑھانے کی کوشش میںای۔آفس سسٹم کو مکمل طور پر لاگو کیا اور ای۔پاک ایکوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم (ای پی اے ڈی ایس) شروع کیا، خریداری کے عمل کو ہموار اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنایا۔
وزارت نے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے، پاکستان کے خطرات اور ریزیلینس کے اقدامات کو اجاگر کرنے کے لیے سیمینارز، ورکشاپس اور مکالمے منعقد کرنے کی خاطر ایک جامع میڈیا حکمت عملی پر بھی عمل کیا۔ عالمی یوم ماحولیات جیسے پروگرامز اور پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے کی مہمات کے لیے مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ تعاون کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا۔ اسٹیک ہولڈرز کو آب و ہوا سے متعلق اپ ڈیٹس اور کامیابیوں سے آگاہ رکھنے کے لیے ایک نیوز لیٹر بھی شروع کیا گیا۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کے مطابق پاکستان نے عالمی سطح پر ماحولیاتی انصاف پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک بیان جمع کرایا، انٹرنیشنل مینگروو سینٹر میں شمولیت اختیار کی اور ماحولیاتی تحفظ پر اپنے موقف کو مزید مستحکم کرتے ہوئے مینگروو سسٹین ایبلٹی انیشیٹو کا آغاز کیا۔ دریں اثنا، اسٹیک ہولڈرز نے پائیدار ترقی کی خاطر قومی کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کو اس کے فعال انداز میں سراہا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=569705