وزیر اعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں سے پاکستان کے عرب ممالک اور عالم اسلام کے ساتھ تعلقات کو نئی جہت ملی ہے ، طاہر محمود اشرفی

58

اسلام آباد۔24مارچ (اے پی پی):مشرق وسطیٰ کے لئے وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں سے پاکستان کے عرب ممالک اور عالم اسلام کے ساتھ تعلقات کو نئی جہت ملی ہے ۔ ملک معاشی ، اقتصادی ، سیاحتی ، ثقافتی اور دینی امور میں بہت بہتری کی جانب گامزن ہے ۔وہ بدھ کو یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ کویت، عراق ، مصر ، متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب سمیت وزیر اعظم کی تمام اسلامی اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں وسعت اور استحکام لانے کی پالیسی کو کامیابی مل رہی ہے ، ہندوستان کے ساتھ معاملات کی اصلاح کا راستہ کشمیر ہے ، یمن کے معاملہ پر سعودی عرب کا فارمولادرست سمت اور احسن قدم ہے ۔

یمن کے تمام فریقوں کو صلح کی طرف جانا چاہئے ، جنگوں سے خون کے علاوہ کچھ نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ کویت ، عراق کے ساتھ تعلقات میں بہتری عمران خان کی امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد کی سوچ و فکر کا نتیجہ ہے ، متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب ، بحرین ، سے پاکستان کے تعلقات ماضی سے زیادہ مضبوط ہیں۔

سعودی عرب کی سلامتی و استحکام پاکستان سمیت پوری امت مسلمہ کو عزیز ہے ۔ سعودی عرب کی طرف سے یمن کے مسئلہ کے حل کیلئے پیش کیے جانے والے فارمولے کی پوری امت مسلمہ تائید کر رہی ہے ۔ عمان اور کویت کے امت مسلمہ اور بلاد عرب کے مسائل کے حل کیلئے کردار کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

قطر اور خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کی بہتری سے پورے عالم اسلام میں راحت محسوس کی جا رہی ہے ۔ پاکستان تمام اسلامی ممالک کے درمیان اخوت اور وحدت کے جذبوں کا امین ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کے باہمی اتحاد سے ہی کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے ، حکومت پاکستان کی موجودہ خارجہ پالیسی اس بات کا واضح اظہار ہے کہ ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں لیکن اسلامی اور عرب ممالک میں کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت قابل قبول نہیں ہے ۔

مسلم امہ کو مل کر دہشت گردی اور انتہا پسندی ، اسلامو فوبیا جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے ۔ آج مسلم امہ کے بڑھتے ہوئے مسائل مسلم امہ کی وحدت اور اتحاد کا تقاضہ کرتے ہیں ۔ انہوں نےسوال کیا کہ مسلم امہ کے بچے یتیم ہونے ، مسلم امہ کی مائیں رونے ، مسلم امہ کی بہنیں بے ردا ہونے کیلئے ہیں۔ مسلم امہ کی قیادت کو اس طرف غور و فکر کرنا ہے اور پاکستان کی موجودہ خارجہ پالیسی اسی سمت کو آگے بڑھا رہی ہے کہ ہمیں متحد ہو کر اپنے مسائل کا حل نکالنا ہے۔