وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی وزیرستان کے دورے کے دوران ضلع میں احساس کفالت پروگرام کا آغاز کر دیا

72

وانا۔20جنوری (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کو جنوبی وزیرستان کے دورے کے دوران ضلع میں احساس کفالت پروگرام کا آغاز کر دیا اور ضلع میں ہونے والے پہلے ڈیجیٹل سروے کا جائزہ بھی لیا۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر معاونِ خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیرِ اعظم کو احساس کفالت پروگرام کے وزیرِ ستان میں اقدامات پر بریفنگ دی۔ احساس نیشنل سوشواکنامک سروے کا آغاز 9 جنوری 2021 کو ہوا جس کی بنیاد پر ضلع کے مستحق افراد کو احساس کفالت اور دیگر منسلک وظائف فراہم کئے جائیں گے۔ قبائلی اضلاع کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ وزیرستان کی آبادی کو شفاف اور میرٹ پر مبنی سماجی تحفظ کے پروگرام سے مستفید کیا جائے گا۔ مستحقین کی ضلعی سطح پر معلومات اکٹھا کرنے کیلئے احساس کے نمائندے گھر گھر جا کر یہ کام سر انجام دے رہے ہیں ۔جنوبی وزیرستان کی 25 فی صد سے ذیادہ آبادی کو رواں سال احساس پروگرام کے ذریعے سماجی و معاشی تحفظ کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وزیر اعظم احساس ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے ذریعہ احساس کفالت سے مستفید ہونے والی خواتین کو ادائیگی کی تقریب میں بھی شریک ہوئے۔ احساس کفالت مستحقین کو ماہانہ 2000 روپے نقد وظیفہ اور پورے پاکستان میں غریب خواتین کو بنک اکاؤنٹس کھلوانے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ جنوبی وزیرستان میں ڈیجیٹل سروے کے مکمل ہونے سے علاقے میں سماجی تحفظ کی وسیع پیمانے پر فراہمی کی بنیاد رکھ دی جائے گی۔ احساس سروے سے ضلع کے مستحق خاندانوں کی نشاندہی ہوگی جن کو ماہانہ کفالت گرانٹ ، وسیلہ تعلیم ڈیجیٹل سہ ماہی وظیفے ، احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپس ، چھوٹے کاروباروں کے لئے بلا سود قرض اور آمدنی بڑھانے کیلئے احساس آمدن ایسیٹس فراہم کئے جا سکیں گے۔ اس سروے کے بعد ضلع میں احساس رجسٹریشن ڈیسک بھی کھولے جائیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ رہ جانے والے مستحق گھرانے خود آکر اپنا اندراج کرا سکیں۔ وزیر اعظم کو احساس قومی سماجی و معاشی رجسٹری (این ایس ای آر) سروے پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ جنوبی وزیرستان میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن کی وجہ سے 2011 میں کئے گئے معاشی وسماجی سروے میں اس علاقے کا احاطہ نہ ہو سکا تھا ، لہذا یہ سروے وزیرستان کے لوگوں کی اصل معاشی و سماجی صورتحال جاننے کیلئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران "احساس سود سے پاک قرضوں” اقدام کے تحت 3،706 چھوٹے کاروباروں کی 119 ملین روپے کی مالی معاونت یقینی بنائی گئی۔ احساس آمدن کے تحت آمدنی پیدا کرنے والے اثاثوں کی مد میں 240 ملین روپے 4000 مستحق گھرانوں کو غربت سے نکالنے کیلئے مختص کیے گئے ۔ احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام سے سال 2019-20 میں جنوبی وزیرستان کے مستحق اور ہونہار طلبہ کو 102 کے قریب وظائف دیئے گئے۔ کرونا بحران کے دوران (اپریل 2020 سے اکتوبر 2020) احساس ایمرجنسی کیش کی مد میں جنوبی وزیرستان کے 14،821 خاندانوں کو 177.85 ملین روپے کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔ احساس بیت المال مدد کے تحت ، انفرادی مالی امداد کی مد میں 8.83 ملین خصوصی افراد اور مستحق افراد کو تعلیم ، صحت اور نقد امداد کیلئے فراہم کئے گئے۔ سروے مکمل ہونے کے بعد احساس جنوبی وزیرستان کے مستحق افراد کے لئے سماجی تحفظ کی امداد میں خاطر خواہ اضافہ کردے گا۔ احساس کفالت سے 20،000 سے زیادہ خاندان ، وسیلہ تعلیم ڈیجیٹل سے 35،000 سے زیادہ بچے اور 2021 میں قائم ہونے والے نئے 2 نشونما مراکز کے ذریعہ 2500 بچے اور مائیں اضافی طور پر فائدہ اٹھائیں گی۔ اس سال خواتین کو با اختیار بنانے کا ایک مرکز بھی قائم کیا جائے گا جو سالانہ 200 مستحق خواتین کو معاشی خودمختاری کیلئے تربیت فراہم کرے گا۔ مزید ، 22.3 ملین روپے کی رقم غریب ترین خاندانون کو انفرادی مالی امداد فراہم کرنے کے لئے مختص کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ، احساس اُن خصوصی افراد کو 100 مصنوعی اعضاء فراہم کریں گے جن کے جنوبی وزیرستان میں بم / مائن دھماکوں میں جسمانی اعضا ضائع ہوئے۔ مزید اس سال مقامی طلباء مختص کئے گئے 50 ہزار احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپس سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔وزیرِ اعظم نے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ قبائلی اضلاع کے عوام کو سماجی و معاشی تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔