وفاقی کابینہ کی فرانسیسی صدر کی طرف سے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی شدید مذمت ، گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے ہر میسر فورم کو استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی بھرپور انداز سے کی جائے گی

163

اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):وفاقی کابینہ نے فرانسیسی صدر کی طرف سے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور خاتم النبیین آنحضوؐر کی شان اقدس کے حوالے سے گستاخانہ خاکوں اور ان سے مسلمانوں کے جذبات کو پہنچنے والی ٹھیس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی مسلمان کے لئے نبی کریم کی شان ِ اقدس میں گستاخی ناقابلِ برداشت اور ناقابلِ قبول ہے۔ کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے ہر میسر فورم کو استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی بھرپور انداز سے کی جائے گی۔ اس حوالے سے او آئی سی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے عالمی دنیا تک پاکستانی قوم اور امتِ مسلمہ کے تحفظات پہنچائے جائیں گے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو یہاں وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا۔ وزیراعظم میڈیا آفس کے مطابق اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کی گندم خریداری پر بریفنگ دی گئی۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کی طرف سے کابینہ کو گندم کی خریداری اور دستیابی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ31 جنوری 2021ءتک 1.5ملین میٹرک ٹن گندم کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ وزارت کامرس کی گندم درآمد پر بریفنگ میں کابینہ کو گندم درآمد کے شیڈول کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ تمام ترسیلات بروقت موصول ہو جائیں گی۔ وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے چینی کی درآمد اور دستیابی پر بریفنگ دی گئی۔ وزارت صنعت و پید اوار نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ اس وقت 266,939 میٹرک ٹن چینی ملک میں دستیاب ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے 99,639 میٹرک ٹن چینی درآمد کی جا چکی ہے اور نومبر کے مہینے میں مزید 52,951میٹرک ٹن چینی دستیاب ہوگی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 30نومبر 2020ءتک مطلوبہ تین لاکھ میٹرک ٹن چینی دستیاب ہو گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور چینی کی ضروریات کو بروقت جانچنے کے لئے منظم اور مربوط طریقہ کار وضع کیا جائے جس میں تمام صوبوں کی ضروریات شامل ہوں۔ درآمد میں پیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے تاکہ کمی پیش نہ آئے۔ وزیراعظم نے خصوصی تاکید کی کہ درآمد شدہ گندم کی کوالٹی کو یقینی بنایا جائے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے مختلف وزارتوں، ڈویژنز اور ان کے ذیلی اداروں میں سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹرز کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت وفاقی حکومت میں کل 129 سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹرزکی آسامیاں خالی ہیں جن میں 33 آسامیاں مختلف اداروں کے آپس میں انضمام کی کارروائی کی وجہ سے خالی ہیں۔ وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو تین مہینوں کے اندر خالی آسامیوں کو پر کرنے کی ہدایت دی اور اگلے کابینہ اجلاس میں صرف ان آسامیوں کی رپورٹ بشمول وجوہات پیش کرنے کی ہدایت کی جوکسی بھی وجہ سے پر نہیں کی جا سکتیں۔ وزارت قانون و انصاف کی طرف سے کابینہ کو تعزیرات پاکستان اور دیگر قوانین میں اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے اصلاحات کا مسودہ کابینہ کی کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے سامنے رکھنے اور تین مہینوں کے اندر تمام اصلاحات کابینہ کو حتمی منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے وزارت ہوا بازی کی طرف سے بین الاقوامی سول ایوی ایشن کنونشن میں مجوزہ ترامیم کی منظوری دی۔ کابینہ نے چار انسپیکشن کمپنیوں کو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی طرف سے گندم کی درآمد ی کھیپ درآمد کرنے سے پہلے معائنہ کرنے کی اجازت دی۔ کابینہ نے خلیجی ممالک کے لئے مویشی برآمد کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے حکومت پاکستان کو پیرو، ہنگری اور کولمبیا کی حکومتوں کی جانب سے موصول باہمی قانونی تعاون کی درخواستوں کی منظوری دی۔ کابینہ نے ٹیلی کمیونیکشن ایکٹ 1996ءکے تحت پالیسی ہدایات جاری کرنے کا معاملہ کابینہ کی کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے سپرد کردیا۔ کمیٹی کی سفارشات موصول ہونے کے بعد کابینہ فیصلہ کرے گی۔ وزارت ریلوے نے کابینہ کو پاکستان ریلوے کی بحالی اور تنظیم نو کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ ریلوے کو منافع بخش اور خود مختار ادارہ بنانے کے لئے جامع پلان مرتب کیا گیا ہے۔ یہ تنظیم نو سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق ہے اور وزارت خزانہ، قانون اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس پلان کی تائید کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس پلان سے ایم ایل ون منصوبے کو بروقت مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بحالی اور تنظیم نو کے عمل کو مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے۔ کابینہ نے کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کے 15 اکتوبر 2020ءکو ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے وزیر صنعت و پیداوار کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں شامل کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 19 اکتوبر 2020ءکو ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی جزوی توثیق کی۔ وزیراعظم نے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کو کسانوں کے لئے ایک جامع پیکیج مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے سیکرٹری وزارت ہوا بازی کو ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کا اضافی چارج 31 دسمبر 2020ءتک رکھنے کی منظوری دی تاہم سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق متعلقہ قانون میں ضروری ترامیم کرکے پرائیویٹ سیکٹر سے امید وار طلب کرنے کے لیے اشتہار دینے کی ہدایت کی۔ اس عمل کو دو ہفتوں کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ وزیر منصوبہ بندی نے کابینہ کو بنیادی معاشی اعشاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ موجودہ مالی سال میں جولائی تا اگست کرنٹ اکائونٹ بیلنس بڑھ کر جی ڈی پی کا 1.2 فیصد ہو چکا ہے جو کہ مثبت معاشی پیشرفت ہے۔ پچھلے سال کی نسبت اسی مدت میں برآمدات میں 27 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے۔ جولائی تا اگست 1004 بلین ٹیکس کی مد میں جمع کیا گیا جو کہ ٹارگٹ سے زیادہ ہے۔ قرضوں کی ادائیگیوں کے بعد بچنے والے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے جوکہ اس حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ لارج سکیل مینوفیکچر نگ کے شعبہ میں گذشتہ سال اسی دورانیے کے مقابلے میں 3.7فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کابینہ نے پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020ءکے تحت قومی میڈیکل و ڈینٹل اکیڈیمک بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دی۔ کابینہ نے عید میلاالنبی کے مبارک موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کی منظوری دی۔