وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے شرم الشیخ میں ”کاپ 27“ سربراہ اجلاس کو ہولناک سیلاب کے نقصانات، متاثرہ علاقوں کی صورتحال، بحالی اور تعمیر نو کے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا ، ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

133
Foreign Office Spokesman
Foreign Office Spokesman

اسلام آباد۔17نومبر (اے پی پی):دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں ”کاپ 27“ کے حالیہ سربراہ اجلاس کو موسمیاتی تبدیلی سے ملک میں آنے والے ہولناک سیلاب سے ہونے والے نقصانات، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال، بحالی اور تعمیر نو کے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ اس دورے نے پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات خصوصاً پاکستان میں اس سے آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی کو اجاگر کرنے کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ جلاس نے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو عالمی رہنمائوں سے بات چیت، باہمی تشویش کے دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع بھی فراہم کیا، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سعودی عرب کے ولی عہد اور جرمن چانسلر سے بھی ملاقاتیں کیں جبکہ انہوں نے بحرین اور کویت کے ولی عہد، ایسٹونیا، تاجکستان، عراق، متحدہ عرب امارات اور یورپی کونسل کے صدور سے بھی ملاقات کی۔

وزیر اعظم نے اس دوران بیلجیئم، ہالینڈ، ناروے، سپین، لبنان کے وزرائے اعظم اور انڈونیشیا کے نائب صدر کے ساتھ ساتھ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل اور آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے بھی بات چیت کی۔ شرم الشیخ میں ”کاپ 27“ کے سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور وزیر مملکت برائے امور خارجہ شرکت کی۔ ترجمان نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ’ہائی رسک تھرڈ کنٹریز‘ کی فہرست سے نکالنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔

ترجمان نے کہا کہ برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے کنٹرول کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی جانب سے کی گئی پیش رفت کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم برطانیہ کے اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں، توقع ہے کہ دیگر ممالک بھی اس تناظر میں پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کریں گے۔ ترجمان نے بھارت کے غیر قانونی زیر مقبضہ جموں و کشمیرکی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کو یہ یاد دلانا چاہتا ہے کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کا واحد اور پائیدار حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے انعقاد میں مضمر ہے، کشمیری عوام کو اپنا حق خود ارادیت استعمال کرنے کا موقع دیا جانا چاہئے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سمیت یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے اور بھارت کو مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی غیر قانونی کارروائی اور حربوں سے روکے، بھارتی حکومت کو فوری طور پر ان تمام اقدامات کو کالعدم کرنا ہوگا جن کا مقصد کشمیری عوام کی جمہوری اکثریت اور ان کی نسلی شناخت کو چھیننا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی وحشیانہ بھارتی جبر سے آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں حمایت جاری رکھے گا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے منسوب بیان کی غلط تشریح بھارت کو اپنے غیر ذمہ دارانہ جوہری رویے سے بری الذمہ قرار دینے کی ایک مکروہ کوشش ہے، پاکستان کی سرزمین پر جوہری صلاحیت کے حامل براہموس میزائل فائر کے واقعہ نے ایک جوہری ریاست کے طور پر بھارت کے طرز عمل کے بارے میں کئی سوالات کو جنم دیا ہے جو عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث بنتے رہنا چاہیے۔

ترجمان نے کہا کہ 2021 کے داسو دہشت گرد حملہ کیس کے فیصلے نے ایک بار پھر انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے، ہم نے ایک بار پھر متاثرین کے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے، پاکستان ملک میں چینی کارکنوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ ترجمان نے توقع ظاہر کی کہ دشمن قوتیں پاک چین ہمہ جہتی سٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو کبھی کمزور نہیں کرسکتیں۔