اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کسانوں کیلئے ریلیف دیا جائے گا،اس مقصد کیلئے بلا سود قرضے دیئے جائیں گے،عمران خان نے آئی یم ایف کے ساتھ جو معاہدے کئے اگر پورے نہ کرتے تو سری لنکا جیسے حالات ہو جاتے،ہم نے مشکل فیصلے کئے اور اپنا سیاسی نقصان کیا تاکہ ملک اور قوم کو بچایا جا سکے،کھاد اور زرعی ادویات ذخیرہ کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے،صوبائی حکومتیں بھی کسانوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالحکومت میں احتجاج کیلئے آئے ہوئے کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ان سے ملاقات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں معیشت کو تباہ کردیا اور زرعی شعبے پر توجہ نہ دے کر نہ جانے کسانوں سے کون سا انتقام لیا۔حالیہ سیلاب نے کسان کی کمر توڑ دی ہے، بد حال کسان کیلئے حکومت ریلیف دے گی۔کھاد اور زرعی ادویات کی قیمتیں کم کی جائیں گی، کسانوں کو بجلی ٹیرف میں بھی چھوٹ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کسان محنت کش طبقہ ہےاسے اس کی محنت کا پھل ملنا چاہئے۔اجناس کے معقول نرخ مقرر کئے جائیں گے۔بجلی کے بل گزشتہ دو ماہ کے دوران پورے ملک میں زیادہ آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم یف کے ساتھ سخت شرائط پر معاہدے کئےجس کی وجہ سے ہم نے مشکل فیصلے کئے اور اپنا سیاسی نقصان کیا لیکن یہ سب کچھ ہم نے ملک اور قوم کیلئے کیا اور اگر یہ سب نہ کرتے تو خدا نخواستہ ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں کسانوں کی بہتری کیلئے کئی اقدامات کئے فصلوں کے سرکاری نرخ مقرر کرکے ان کیلئے سہولیات پیدا کی گئیں،اب بھی کسانوں کیلئے سہولتیں دی جائیں گی۔
کابینہ کا کوئی اجلاس ایسا نہیں ہوتاجس میں زراعت پر بات نہیں ہوتی۔کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کرکے اسے خوشحال بنائیں گے کیوں کہ اگر کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوش حال ہوگا۔عمران کی پالیسیوں کے باعث بلا شبہ کھادیں اور زرعی ضروریات مہنگی ہوئیں۔اس نے تو معیشت کے ساتھ ساتھ خارجہ پالیسی کا بھی بیڑہ غرق کردیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں کسانوں کو ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کے الگ فیڈرز سے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں پانی کے ذخیرے کیلئے ڈیموں کی اشد ضرورت ہے متعدد ڈیموں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ فصلوں کے نرخ ان پٹ کے مطابق ہونے چاہئیں۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما چوہدری منظور، فیصل کریم کنڈی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔