پشاور۔24فروری (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے جمعرات کو خیبر قبائلی ضلع کی تحصیل جمرود میں احساس سینٹر کا افتتاح کیا جہاں احساس کے تحت ادائیگی، احساس سروے رجسٹریشن اور احساس اسکول وظیفہ کے اندراج ایک ہی چھت کے نیچے کیا جا رہا ہے۔
خیبر کی تحصیل باڑہ اور لنڈی کوتل میں بھی احساس مراکز کھولے گئے ہیں۔ ڈاکٹر ثانیہ نے سینٹر میں خواتین سے بات چیت کی، ان کے تحفظات سنے، اور انہیں مکمل تعاون کا یقین دہانی کرائی۔سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ضلع خیبر میں ایک یتیم خانے، "دارالاحساس” کا بھی اچانک دورہ کیا اور وہاں موجودسہولیات کا معائنہ کیا جس میں ایک سو مستحق بچے رہائش پذیر ہیں۔قبل ازیں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے چارسدہ روڈ پشاور پر نئے تعمیر شدہ ماڈل پناہ گاہ کا افتتاح کیا۔
ڈاکٹر ثانیہ نے پناہ گاہ کا دورہ کیا اور عملے اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں سے بات چیت کی۔ پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر ملک ظہیر عباس کھوکھر نے پناہ گاہ میں خدمات کے ترجیحی معیارات کا جائزہ لیا۔یہ نئی پناہ گاہ پشاور میں دوسری اور کے پی میں آٹھویں پناہ گاہ ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک فلاحی ریاست کے طور پر ترقی دینے کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، ماڈل پناہ گاہ ون سٹار بیڈ اور ناشتے کی سہولت فراہم کرے گی جس میں کھانے، ضروری اشیاء اور حفظان صحت معیارات کا خیال رکھا جائیگا۔،
انہوں نے کہا کہ "اب تک، ہم نے ملک بھر میں 39 ماڈل پناہ گاہیں کھولی ہیں۔ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایات کے مطابق، ہر ماڈل پناہ گاہ نہ صرف یومیہ اجرت کمانے والوں کو رہائش فراہم کرتی ہے بلکہ ان کے لیے دو وقت کا کھانا بھی فراہم کرتی ہے ۔ ہر ’’پناہ گاہ‘‘تقریباً 500 لوگوں کو مفت کھانا فراہم کرتی ہے اور رات کے قیام کے لیے 100 بستروں کی سہولت فراہم کرتی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ آج احساس ’’ کے پی ‘‘ کے پانچ اضلاع مردان، ہری پور، مانسہرہ، مالاکنڈ، اور ڈیرہ اسماعیل خان میں "احساس کوئی بھوکا نہ سوئے” ٹرک کچن سروس کا اغاز بھی کررہا ہے۔ اب یہ کھانا پاکستان کے 29 شہروں میں 40 ٹرک کچن کے ذریعے تقسیم کیا جائے گا۔ اس اقدام کے تحت، پکا ہوا کھانا مزدوروں میں مقررہ ڈیلیوری پوائنٹس پر تقسیم کیا جاتا ہے۔