کوئٹہ۔ 24 ستمبر (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی اتوار کے روز اچانک دورے پر بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کیئر پہنچے جہاں انہوں نے بچوں کے علاج معالجے اور دستیاب طبی سہولیات کا جائزہ لیا ،
اس موقع پر سیکرٹری صحت اسفندیار کاکڑ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر حبیب اللہ بابر نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو انسٹیٹیوٹ سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ ہسپتال کے لئے نئی سی ٹی اسکین مشین خرید لی گئی ہے جبکہ پورے ہسپتال کو سولررائزڈ کردیا گیا ہے جس سے بجلی کے تعطل اور لوڈ شیڈنگ کے علاوہ بل کی مد میں خرچ ہونے والے اخراجات ہسپتال کی طبی سروسز کی بہتری پر خرچ ہوں گے جبکہ ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے نیا بلاک تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور دس اکتوبر تک اس کا کام مکمل کرلیا جائے گا ،
انہوں نے ہدایت کی کہ ہسپتال میں سی ٹی اسکین مشین کی فوری طور پر تنصیب کی جائے تاکہ بیمار بچوں کی سی ٹی اسکین مقامی سطح پر ہوسکے اور اس سلسلے میں مریضوں کو بھاری اخراجات کرکے کہیں باہر نہ جانا پڑے ،انہوں نے برقی نظام کو سولررائزڈ کرنے اور زیر تعمیر نئے بلاک کے کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا،
انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اس ادارے کو بلوچستان میں امراض اطفال کا مثالی مرکز بنانے کے لئے طبی خدمات کا دائرہ وسیع کیا جائے اور سرکاری سطح پر عوام کو علاج معالجے کی ایسی معیاری طبی سہولیات فراہم کی جائیں کہ انہیں کوئٹہ سے باہر جانے کی ضرورت پیش نہ آئے۔