وزیر خارجہ بلاول  بھٹو زرداری نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے عالمی سطح پر ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی سروس کا افتتاح کر دیا

بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد۔14فروری (اے پی پی):وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دنیا بھر میں   رہنے والے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی آن لائن بنوانے کی سروس کا افتتاح کردیا۔ اس سروس کے  آزمائشی مرحلے کا آغاز  امریکہ اور انگلینڈ میں موجود  10 پاکستانی  سفارتی مشنز کے لئے کیا گیا۔وزارت خارجہ کو پائلٹ مرحلے کے آغاز میں  بیرون ملک بسنے والےپاکستانیوں کی جانب سے اس آن لائن  سروس کے متعلق  زبردست ردعمل  اور پیغامات موصول ہوئے جس کا آغاز نومبر 2021 کیا گیاتھا اور دنیا بھر میں موجود  پاکستانی سفارتی مشنز   کے لئے بھی  یہ آن لائن سروس کو یکساں طور پر مہیا کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آیا  جس پر نادرا نے تمام پاکستانی سفارتی مشنز کے لئے یہ سروس متعارف کرائے جانے کے لیے یہی حل تیار کیا۔

نادراٹیم نے اس سروس  کو عالمی طور پر متعارف کرانے اور اس کی رسائی تمام سمندر پار پاکستانیوں  تک  بڑھانے کے لیے انتھک محنت کی۔ 116 پاکستانی سفارتی مشنوں کو پاکستانی تارکین وطن تک موثر ترسیل کے لیے خدمات کی ضروریات کے مطابق تربیت دی گئی ہے۔ نادرا اپنے کال سینٹر اور پاک-آئی ڈی لائیو چیٹ سروسز کے ذریعے صارفین کو ہفتہ بھر چوبیس گھنٹے متواترسہولت فراہم کرتی رہتی ہے۔اس جدت آمیز سروس کی بدولت دنیا کے تمام ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے لئے بے پناہ آسانی پیدا ہو جائے گی کیونکہ اس سے پہلے انہیں پاور آف اٹارنی کے حصول کے لئے طویل سفر طے کر کے متعلقہ ملک کے سفارت خانے یا قونصلیٹ جانا پڑتا تھا اور مختلف پیچیدہ مراحل سے گزرنا پڑتا تھا۔

ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی سروس کے عالمی طور پر ایک پلیٹ فارم کے طور پر افتتاح کیا گیا جو سمندر پار پاکستانیوں کو ان کے متعلقہ سفارت خانوں/قونصل خانوں میں بغیر تشریف لائے گھر بیٹھے پاور آف اٹارنی پر کارروائی عمل لائی جائے اور اس سلسلے میں تمام تر عمل کو فوری حل کیا جائے۔چیئرمین نادرا طارق ملک نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ شناخت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے معنی خیز پھیلائو کا ایک اہم مظہر ہے ۔ نادرا اب شہریوں کی رائے  پر قائم تجریےکی بنیاد پر ڈیجیٹل آئی ڈی کے استعمال کی بدولت سرکاری اداروں کی کارکردگی کی استعدادکار  کو بڑہانے میں ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔

طارق ملک نے کہا کہ جدید ڈیجیٹل آئی ڈی سسٹم کے آغاز کے ساتھ، شہری اپنے حقوق استعمال کرنے اور بے مثال یقین کے ساتھ ثابت کرنے کے لیے بہتر طریقے سے لیس ہو رہے ہیں کہ وہ جسمانی اور معنوی دونوں صورتوں میں کون ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی “ڈیجیٹل پاکستان” کے لئے حکومت  پاکستان کے پالیسی کی تکمیل کی جانب ایک اہم قدم ہے جس کے تحت وہ عوامی خدمات کی فراہمی کو آسان سے آسان تر بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سہولت نادرا کے سافٹ ویئر انجینئرز کی انتھک محنت کا ثمر ہے جس میں نہ صرف ہر طرح کے ممکنات کو پیش نظر رکھا گیا ہے بلکہ آزمائشی مرحلے کے دوران صارفین، درخواست گذاروں اور غیرملکی مشنز سے موصول ہونے والی آراء کی روشنی میں اسے مزید بہتر بنا دیا گیا ہے جس کے بعد اب دنیا بھر میں رہنے والے سمندر پار پاکستانیوں کو گھر بیٹھے زیادہ فعال خدمات اور سہولیات میسر ہوں گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سولہ مہینوں کے دوران صرف دو ممالک میں آٹھ ہزار سے زائد پاور آف اٹارنی بنوانے کی درخواستیں آن لائن جمع کرائی گئیں۔ لندن، نیویارک اور ہوسٹن میں واقع پاکستانی مشنز کو اس سلسلے میں سب سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ 15 لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے پاور آف اٹارنی ویب سائٹ پر رسائی حاصل کی۔نادرا نے وزارت خارجہ کے اشتراک سے اس سلسلے میں آن لائن نظام متعارف کیا ہے جس کے تحت ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی آن لائن حاصل کیا جا سکے گا۔ دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم نوے لاکھ سے زائد سمندر پار پاکستانیوں کو اب پاور آف اٹارنی بنوانے کے لئے اپنے متعلقہ پاکستانی مشن یا سفارت خانے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور وہ گھر بیٹھے آن لائن پاور آف اٹارنی کے اجراء کی درخواست جمع کرا سکیں گے اور یوں انہیں بھاری سفری اخراجات کی ادائیگی بھی نہیں کرنا پڑے گی۔

دنیا کےکئی شہر اور بعض ممالک ایسے بھی ہیں جہاں کوئی پاکستانی سفارتخانہ یا قونصلیٹ نہیں ہے اور وہاں رہنے والے پاکستانیوں کو پاور آف اٹارنی بنوانے کے لئے کسی قریبی ملک میں واقع پاکستانی مشن میں جانا پڑتا تھا۔ یہ سہولت خاص طور پر ان پاکستانیوں کے لئے بے پناہ فائدہ مند ہو گی  کیونکہ اب وہ اپنی درخواست گھر بیٹھے آن لائن جمع کرا سکتے ہیں۔نادرا کی بنائی ہوئی ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی کی اس جدت آمیز سہولت میں پاک آئی ڈی آن لائن کی جدید ترین بائیومیٹرک تصدیق کی سہولیات کو استعمال کیا گیا ہے۔

درخواست دیتے وقت درخواست گزار کو کاغذ پر اپنے اور دو گواہوں کے انگوٹھے کے نشانات لگا کر انہیں سکین کرنا ہو گا اور پھر اپ لوڈ کرنا ہو گا۔ضروری کارروائی کے بعد درخواست گزار کی رضامندی موصول ہونے پر ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی جاری کر دیا جائے گا۔اس سروس میں سکین شدہ دستاویزات اور تصویریں اپ لوڈ کرنے کی سہولت بھی شامل ہے اور پاکستانی مشن کے قونصلر آفیسر نادرا کے ڈیٹا کی روشنی میں فراہم کی گئی معلومات کا موازنہ کر کے ان کی تصدیق بھی کر سکتے ہیں۔

یہ خصوصیات عالمی سطح پر تسلیم شدہ معیار “ای- کے وائی سی” کے عین مطابق ہیں۔نئے ڈیجیٹل نظام کے سلسلے میں نادرا نے دنیا بھر میں پاکستان کے 116 مشنز کے عملے کو تربیت فراہم کی ہے۔ علاوہ ازیں، نادرا کے کال سنٹر اور پاک آئی ڈی لائیو چیٹ کے ذریعے درخواست گزاروں کو پیش آنے والے مسائل پر قابو پانے کے لئے جاری بنیاد پر معاونت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔