اسلام آباد۔29جولائی (اے پی پی):دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا ہے کہ تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایس سی او کے ساتھ پاکستان کی مضبوط شراکت داری اور ’شنگھائی اسپرٹ‘ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے۔
جمعہ کو اسلام آباد میں ہفتہ وارپریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ علاقائی معیشت، سلامتی اور استحکام کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ نے افغانستان کی صورتحال اور معاشی یا انسانی بحران سے بچنے کی اہمیت سمیت متعدد چیلنجز کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے کثیرالجہتی، باہمی تعاون پر مبنی بین ریاستی تعلقات اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کی اہمیت کے ساتھ ساتھ کنیکٹوٹی بڑھانے، کاروبار کی ڈیجیٹلائزیشن، ای کامرس ایکو سسٹم کی پائیداری اور لچکدار اقتصادی ماڈل کی تعمیر پر بھی زور دیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی نظر بندی سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عاصم افتخار نےبھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کو بے بنیاد اور فرضی مقدمات میں غیر انسانی اور غیر قانونی نظر بندی اور انہیں نشانہ بنانے سے باز رہے۔
ترجمان نے ایک بار پھر عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ یاسین ملک اور دیگر سیاسی رہنمائوں کی بھارت کی غیر انسانی سلوک اور غیر قانونی نظربندی کا نوٹس لے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کا استعمال کرسکیں جس کا وعدہ ان سے اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے اپنی قراردادوں میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 5 اگست کو یوم استحصال منانے کی تیاری کر رہے ہیں جو بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے تین سال مکمل ہونے پر منایا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ناقابل تسخیر جذبے کو سلام پیش کرتا ہے اور ان کی بے پناہ قربانیوں کا احترام کرتا ہے۔