وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی رہنما خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق، ممبر قومی اسمبلی کشور زہرہ کو فون، کراچی میں مظاہرین پر پولیس تشدد کی مذمت کی

84
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بلوچستان میں فوجی چوکی پر دہشتگردوں کے بزدلانہ حملے کی مذمتوزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بلوچستان میں فوجی چوکی پر دہشتگردوں کے بزدلانہ حملے کی مذمت

اسلام آباد۔27جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی راہنما و ممبر قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق، ممبر قومی اسمبلی کشور زہرہ کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا اور کراچی میں پرامن مظاہرین پر پولیس کے ناروا تشدد کی شدید مذمت کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پرامن احتجاج کو لاٹھیوں اور شلنگ کے ذریعے منتشر کرنا جمہوری حق کی نفی ہے۔

وزیر خارجہ نے ایم کیو ایم کے کارکن اسلم کی شہادت پر اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ پولیس تشدد سے ایم کیو ایم کے کارکن کی آنکھ کا ضیاع انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی خواتین پر پولیس تشدد کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے،جس طرح ایم کیو ایم کے منتخب ایم پی اے کو کراچی کی سڑکوں پر گھسیٹا گیا وہ پوری قوم نے دیکھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل کے افسوسناک واقعہ سے جمہوریت کے جھوٹے دعویداروں کی قلعی کھل گئی، آئے روز، جمہوریت کا درس دینے والوں کا اصل چہرہ سب نے ٹی وی سکرینز پر دیکھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کا بلدیاتی قانون، ماسوائے پیپلزپارٹی، تمام جماعتیں مسترد کر چکی ہیں، حتی کہ پی ڈی ایم میں شامل پاکستان مسلم لیگ نون بھی مسترد کر چکی ہے۔اس قانون کے خلاف اسمبلی کے اندر احتجاج اور اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کا دھرنا مسلسل جاری ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کا بلدیاتی نظام، عوام کے درمیان مذاق بن کر رہ گیا ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کی حیثیت سے، اس قانون کی فوری تبدیلی پر زور دیا۔