لاہور۔27مئی (اے پی پی):وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت وزیر اعلی پنجاب سٹرس ڈویلپمنٹ ٹاسک فورس کا ایگریکلچر ہاوس لاہور میں دوسرا اجلاس منعقد ہوا۔جس میں سٹرس ڈویلپمنٹ کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نائب کنونئیر سٹرس ڈویلپمنٹ ٹاسک فورس پنجاب محسن شاہ نواز رانجھا،سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو اور سیکرٹری انڈسٹریز کامرس اینڈ انوسٹمنٹ پنجاب عمر مسعود نے شرکت کی۔وزیر زراعت نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلی کے ویژن کے تحت سٹرس(ترشاوہ) پھلوں کی بحالی و ترویج کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔سٹرس کی پیداوار میں اضافہ حکومت پنجاب کی ترجیحات میں شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ سٹرس فیملی میں کینو خاص طور پر صوبہ پنجاب کی پہچان ہے۔سٹرس کے باغات موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تنزلی کا شکار ہیں اور اس کے پودے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں جس کے باعث سٹرس خاص طور پر کینو کے پھل کے سائز اور اس کی شیلف لائف میں کمی واقع ہوئی ہے۔
صوبائی وزیر زراعت نے اجلاس میں سٹرس پارک کے قیام،کسان کارڈ کے پلیٹ فارم کو سٹرس کے باغات کے ساتھ لنک کرنے،محکمہ زراعت توسیع ونگ کے ہر سال بھرتی ہونے والے 100انٹرنی و 100 نوجوانوں کو پراجیکٹ کی تین سالہ مدت کے لیے ملازمت پر بھرتی کرنے اور ویٹ سپورٹ پروگرام کی طرز پر سبسڈی دینے جیسی قابل عمل تجاویز پر اتفاق کیا ۔انھوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے فروٹ کی نرسریاں کو قانونی دائرہ میں لا کر لائسنس یافتہ اور رجسٹرڈ کیا جائے۔ صوبائی وزیر نے بینک آف پنجاب کی جانب سے سٹرس نرسریوں کے کسانوں کے لیے قرض کی سکیم متعارف کرانے کی ہدایت کی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سٹرس برآمدات میں اضافہ اور بین الاقوامی معیار کے مطابق اس کی ویلیو چین میں بہتری لائی جائے۔ وزیر اعلی پنجاب کسان پیکج کے تحت سٹرس کی بحالی کیلئے1.2 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جس کا مقصد نہ صرف سٹرس کی سرٹیفائیڈ نرسریوں اور نئے باغات کا قیام عمل میں لانا ہے بلکہ اس منصوبہ کے تحت سٹرس کی پیداوار اور برآمدات میں بھی اضافہ کرنا مقصود ہے تاکہ ملکی معیشت کومستحکم کیا جا سکے۔
انہوںنے مزید کہا کہ سٹرس کی بحالی کے پروگرام کا مقصدجدید زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال سے سٹرس کے سرٹیفائیڈ پودوں کی تیاری اور کاشتکاروں کی فنی راہنمائی ہے۔حکومت کا مقصد سٹرس کے سرٹیفائیڈ پودوں کے ذریعے پیداوار اور معیار میں اضافہ کو ممکن بنانا ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سٹرس کے پوسٹ ہارویسٹ نقصانات میں کمی کیلئے ایک جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔ باغبانوں کو پودوں کی مناسب وقت پر شاخ تراشی بارے فنی راہنمائی فراہم کی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ سرگودھا کو مزید فعال کرنے کے لئے فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ بہتر اقسام کے بیج اور نئی تکنیک متعارف کروا کر پیداوارمیں اضافہ کیا جا سکے۔ مزید برآں، سٹرس کی پروسیسنگ اور پیکجنگ کے معیار کو عالمی سطح پر مستند بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔اس ضمن میں سرگودھا میں ایک بڑے رقبے پر سٹرس بحالی کیلئے ٹارگٹڈ پروگرام شروع کیا جائے گا۔
انھوں نے سٹرس کی بحالی کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد قابل عمل تجاویز کو حتمی منظوری کے لیے وزیر اعلی پنجاب کو بجھوانے کی ہدایت کی۔صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک نے اس موقع پر محکمہ زراعت توسیع ونگ کے افسران اور عملہ کی کارکردگی کو سراہا ۔سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ سٹرس کے معیاری اور کم قیمت پودوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ سٹرس کے باغات میں بیماریوں کے انسداد کے لئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ پیداوار کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔ حکومت پنجاب مختلف نجی اداروں کے ساتھ شراکت داری کے تحت جدید سٹرس باغات اور پروسیسنگ یونٹس کا قیام عمل میں لانے کیلئے کوشاں ہے جس سے کاشتکاروں کو تکنیکی معاونت فراہم ہو سکے گی اور سٹرس پھل کے معیار و پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔اس موقع پر نائب کنونئیر سٹرس ٹاسک فورس پنجاب محسن شاہ نواز رانجھا پاکستان میں سٹرس کی برآمدات سالانہ 200 ملین ڈالر سے کم ہو کر130 ملین ڈالر رہ گئی ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ سٹرس کے باغبانوں کی فنی راہنمائی کی جائے اور سٹرس کی بہتر ورائٹی والی نئی اقسام کی دریافت کی جائیں۔اس کے علاوہ نرسریوں کے کاروبار کی سرپرستی کی جائے بالخصوص سرگودھا میں باغات کی بحالی کیلئے ڈویلپمنٹ بورڈ تشکیل دیا جائے۔انھوں نے سٹرس کے حوالے سے جدید لیب کے قیام کو جلد از جلد مکمل کرنے اور سٹرس باغات کی نگرانی و اولیویشن کے لیے مانیٹرنگ یونٹ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔اجلاس میں سپشل سیکرٹری زراعت آغا نبیل اختر، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت پلاننگ کیپٹن(ر) وقاص رشید، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس شبیر احمد خان ،ڈائریکٹر جنرل زراعت انفارمیشن نوید عصمت کاہلوں،ڈی جی ریسرچ فیصل آباد ڈاکٹر ساجد الرحمان، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے نمائندگان اور سٹرس کے ایکسپورٹرز، ماہرین و دیگرسٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=602112