
کراچی ۔ 28 فروری (اے پی پی) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوتی ہے، 18 ارب ڈالر کی ترسیلات زر میں سے 8 تا 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کی جاتی ہے، فکس ٹیکس ریجیم کے ضمن میں آباد کی تجاویز پر ضرور غور کیا جائے گا، ریگولیٹری ڈیوٹی زر مبادلہ کی بچت اور درآمدات میں کمی کے لئے لگائی گئی تھی اور اس کا ایک مقصد مقامی صنعتوں کو تحفظ فراہم کرنا بھی تھا، خام مال پر آر ڈی ختم کردی ہے۔ یہ بات انہوں نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز کے مرکزی دفتر آباد ہاﺅس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عام شہری اپنا گھر بنانے کے خواب سے دور ہوتا جارہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ آباد کم لاگت مکانات کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرے۔ تعمیراتی پالیسی کی تیاری آباد کی مشاورت سے کی جائے گی۔ بجٹ 2018-19ءکے لئے ایف ٹی آر سے متعلق آباد کی تجویز پر مذاکرات کرکے قابل عمل ہونے کی صورت میں اسے بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کے تناسب سے ٹیکس وصولی کا تناسب اتنا کم ہے کہ اسے کسی طور قبول نہیں کیا جا سکتا۔