اسلام آباد۔18جون (اے پی پی):وزیر مملکت برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے انڈونیشیا میں ایشیاء پیسیفک لیڈرز ملیریا الائنس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سے ملاقات کی۔اس موقع پر ڈاکٹر مختار بھرتھ نے پاکستان کی جانب سے ملیریا کے خاتمے کے لئے کی گئی سٹریٹجک اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ 2026 میں 10ویں ایشیا پیسیفک لیڈرز سمٹ برائے ملیریا خاتمہ پاکستان میں منعقد کی جائے ۔ ایشیاء پیسیفک لیڈرز ملیریا الائنس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وزیر صحت کی تجویز کا خیر مقدم کیا ۔انہوں نے اس حوالے سے حتمی انتظامات آئندہ مہینوں میں طے کئے جائیں گے ۔2025 کے آخر یا 2026 کے آغاز میں پاکستان میں ایک قومی ملیریا خاتمہ سمٹ کا بھی انعقاد کرے گا ۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے شدید موسم کے خطرات سے دوچار دس اولین ممالک میں شامل ہے تاہم اس کا عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2015 سے 2020 کے درمیان ملیریا کے کیسز میں قابلِ ستائش 40 فیصد کمی واقع ہوئی لیکن 2022 کے موسمیاتی سیلاب نے اس پیشرفت کو شدید دھچکا پہنچایا، ملیریا کے خاتمے کیلئے مربوط حکمت عملی تشکیل دے رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملیریا کے علاج سے متعلق G6PD پائلٹ منصوبہ ملک کے 9 اضلاع میں کامیابی سے مکمل کیا ہے جس میں "میڈیسنز فار ملیریا وینچر (ایم ایم وی )” کی معاونت شامل تھی ۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے پاکستان میں ویویکس ملیریا کے مکمل علاج کے لئے "ٹیفینوکوئین” جیسی جدید دوا متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا جو اس مرض کے خاتمے کی کوششوں میں ایک بڑی پیشرفت ہو سکتی ہے ۔چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان کی قومی اور علاقائی سطح پر ملیریا کے خاتمے کی کوششوں میںAPLMA مکمل تعاون جاری رکھے گا ۔