28.8 C
Islamabad
جمعہ, مئی 16, 2025
ہومقومی خبریںوزیر مملکت بیرسٹر عقیل ملک کا انڈونیشیا میں او آئی سی کے...

وزیر مملکت بیرسٹر عقیل ملک کا انڈونیشیا میں او آئی سی کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین کے اجلاس سے خطاب

- Advertisement -

جکارتہ۔15مئی (اے پی پی):وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے جکارتہ، انڈونیشیا میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین (پی یو آئی سی) کے 19ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم امہ کو درپیش خطرات، بھارتی جارحیت، کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور آبی معاہدے کی یکطرفہ معطلی جیسے اہم مسائل پر پاکستان کا دوٹوک موقف پیش کیا۔پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کی نمائندگی کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے اجلاس کی صدارت پر انڈونیشی پارلیمنٹ کی سپیکر پوان مہارانی کا شکریہ ادا کیا اور پاکستانی وفد کی میزبانی پر انڈونیشی حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

خطاب میں بیرسٹر عقیل ملک نے 6 سے 10 مئی کے درمیان بھارت کی جانب سے مبینہ فضائی حملوں کے دوران شہری علاقوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔ ان حملوں میں 31 بے گناہ شہری شہید اور تین مساجد تباہ ہوئیں۔ انہوں نے ان حملوں کو خطے میں کشیدگی میں خطرناک اضافے سے تعبیر کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے جھوٹے الزامات اور جعلی فالس فلیگ آپریشن کی کوششوں کو مسترد کر دیا۔انہوں نے بھارت کی جانب سے 1960ء کے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے پاکستان کے لیے ایک وجودی خطرہ قرار دیا۔

- Advertisement -

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب تحمل اور دقت سے دیا۔ "آپریشن بنیان مرصوص” کے تحت پاکستانی افواج نے چھ بھارتی جنگی طیارے بشمول رافیل طیارے مار گرائے اور کئی اسرائیلی ساختہ خودکش ڈرونز کو تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی اسلامی اصولوں کے تحت صرف فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی، جب کہ بھارت نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے ترکی، سعودی عرب، آذربائیجان، ایران، متحدہ عرب امارات اور قطر سمیت متعدد مسلم ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ اس کے علاوہ چین، امریکہ، روس، برطانیہ، فرانس اور یورپی یونین کے مثبت کردار کا بھی اعتراف کیا گیا جنہوں نے کشیدگی کے خاتمے میں مدد فراہم کی۔انہوں نے عالمی برادری کو متنبہ کیا کہ خاموشی اور بے عملی مزید جارحیت کو جنم دے سکتی ہے۔

کشمیر، غزہ اور دیگر مسلم علاقوں میں جاری مظالم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ مسلم دنیا مشترکہ لائحہ عمل اپنائے۔بیرسٹر عقیل ملک نے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں بھارت کے ملوث ہونے، بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے کردار اور کلبھوشن یادیو کے اعترافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت دہشت گردی کو بطور ریاستی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، لیکن اپنے عوام، سرزمین اور خودمختاری کے دفاع میں کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا۔آخر میں، پیغمبرِ اسلام حضرت محمد ﷺ کی حدیث ’’امت مسلمہ ایک جسم کی مانند ہے، اگر ایک حصہ تکلیف میں ہو تو پورا جسم درد محسوس کرتا ہے‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مسلم دنیا پر زور دیا کہ وہ اتحاد، حکمت اور عمل کے ساتھ دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں بھرپور اور مشترکہ مؤقف اختیار کرے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597381

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں