وزیراعظم شہبازشریف دوبارہ ریکارڈ کئے گئے قومی ترانے کے اجرا کا (کل)14 اگست کو افتتاح کریں گے

103
وبائی امراض اورقدرتی آفات کے دور میں دنیا کو نئے زمینی حقائق سے ہم آہنگ ہونا سیکھنا چاہیے،وزیر اعظم محمد شہباز شریف

اسلام آباد۔12اگست (اے پی پی):پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید لیاقت علی خان کے بعد وزیراعظم شہبازشریف وہ دوسرے منتخب وزیراعظم بن گئے ہیں جو قیام پاکستان کے 75 سال مکمل ہونے پرانتہائی منفرد انداز میں دوبارہ ریکارڈ کئے گئے قومی ترانے کے اجرا کا( کل ) 14 اگست کو افتتاح کریں گے۔

قیام پاکستان کے بعد پہلی بار دسمبر1948 میں سردارعبدالرب نشتر کی سربراہی میں حکومت پاکستان کی کمیٹی نے قومی ترانے کی تیاری پر کام شروع کیاتھا۔ احمد چھاگلا کی تیار کردہ دُھن کو پہلی بار وزیراعظم لیاقت علی خان اور کمیٹی کے ارکان کے سامنے پیش کیاگیا تھا۔

قومی ترانے کے لئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی نے 10 اگست1950 کو اِس دُھن کی منظوری دی۔ اگست 1954 میں حفیظ جالندھری کی تحریر کردہ کمپوزیشن کو باضابطہ منظور کرلیاگیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دورحکومت میں اگست 2017 میں قومی ترانے کو دوبارہ ریکارڈ کرنے کا سلسلہ شروع ہوا ۔

اس مقصد کے لئے تمام ممتاز قومی اخبارات میں اشتہارات شائع کئے گئے۔ محترمہ مریم اورنگزیب نے اپریل 2022 میں وزارت اطلاعات کا قلم دان سنبھالنے کے بعد اس منصوبے کی تکمیل کا کام تیزی سے شروع کیا۔

سینیٹر (ر) جاوید جبار کی سربراہی میں سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ماتحت آڈیو، ویژیول ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ وزارت اطلاعات ونشریات سمیت مختلف اداروں، محکموں اور بڑی تعداد میں افراد کی شمولیت سے یہ قومی کاوش مکمل ہوئی۔ مسلح افواج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے اشتراک عمل کے ساتھ تینوں مسلح افواج کے براس بینڈز (سازینہ) بھی اس قومی کوشش میں شامل تھے۔

اس میں 155 گلوکاروں، 48 موسیقاروں اور 6 بینڈ ماسٹرز نے شرکت کی۔ خاص بات یہ ہے کہ قومی ترانے کو نئے سازینہ کے ساتھ بہترین عکس بندی کے ساتھ ریکارڈ کیاگیا ہے اوراسے پاکستان کے تمام ثقافتی، تہذیبی اور علاقائی رنگوں کی قوس قزح بنا دیاگیا ہے ۔ اتحاد، اخوت اور علاقائی شناختوں کا پیغام دیا گیا ہے۔