وزیراعظم عمران خان  وفاقی وزارتوں کے ساتھ کارکردگی معاہدوں پر دستخط کریں گے

103

اسلام آباد۔21ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان  بدھ کو وفاقی وزارتوں کے ساتھ کارکردگی معاہدوں پر دستخط کریں گے، یہ معاہدے وفاقی حکومت کے تمام ڈویژنوں کے ساتھ ہوں گے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ مالی سال 2020-21ء میں یہ معاہدے ایک سال کے لئے کئے گئے تھے اور اب یہ دو مالی سالوں 2021-23ء کے لئے کئے جائیں گے، یہ معاہدے ایک لارجر پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کا حصہ ہیں جو موجودہ حکومت نے وزارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے اور اس کے نتیجے میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے کئے ہیں۔

ان معاہدوں سے سرکاری شعبے میں عملدرآمد کے چیلنج کو حل کرنے میں مدد ملی ہے۔ اس نظام کی اہمیت کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کارکردگی کسی بھی حکومت کی کامیابی کی کنجی ہے، ہم اپنے تمام وعدے پورے کرنے اور شہریوں کو خدمات کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد حکومتی کارکردگی کو جانچنے اور گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے ایک نیا نظام متعارف کرایا تھا، جس کے ذریعے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں ستمبر 2019ء میں پائلٹ پراجیکٹ کی منظوری دی تھی جس میں ابتدائی طور پر 11 وزارتوں کی کارکردگی کاجائزہ لیا گیا تھا۔

کارکردگی جانچنے کے لئے مختلف پیمانے وضع کئے گئے تھے، اس کے تحت وزارت ماحولیاتی تبدیلی، تجارت، مواصلات، تعلیم، توانائی، صحت، ہائوسنگ و ورکس، صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، قومی غذائی تحفظ اور آبی وسائل کی کارکردگی کو جانچا گیا۔ بعد ازاں اس منصوبے کے تحت وزارتوں کی کارکردگی کا ششماہی اور سہ ماہی بنیادوں پر جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے توثیق کی کہ یہ نظام نہ صرف وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے موثر ہے بلکہ بین الوزارتی امور کو نمٹانے کے لئے بھی ایک بہتر میکنزم فراہم کرتا ہے۔

حکومت کے اصلاحات کے ایجنڈے پر عملدرآمد کے لئے ”پرفارمنس ایگریمنٹس” کے اس نظام کو گورننس کے حوالے سے بہت اہم سمجھتے ہوئے مالی سال 2020-21ء میں اسے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے لاگو کیا گیا۔ مالی سال 2020-21ء میں 40 وزارتوں اور ڈویژنوں نے اس نظام کے تحت اپنے معاہدے تیار کئے اور اصلاحات، پالیسی، ترقی اور انتظامی امور سے متعلق 1300 سے زائد اقدامات کا انتخاب کیا گیا اور سہ ماہی بنیادوں پر 6000 اہداف کی نشاندہی کی گئی۔

تین سال کے عرصہ کے دوران اس نظام کے کامیابی سے روبۂ عمل ہونے کے بعد گورننس کے نظام میں مزید بہتری لانے کے لئے ادارہ جاتی کارکردگی کو جانچنے کے لئے یہ نظام اب آئندہ دو مالی سالوں کے لئے شروع کیا جا رہا ہے اور جون 2023ء کو ختم ہونے والے مالی سال تک کے لئے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کے ساتھ دو سالہ معاہدہ کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں 1090 اقدامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ وفاقی حکومت اس معاہدے کے تحت مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کی کارکردگی کو سہ ماہی بنیادوں پر جانچے گی، تمام متعلقہ وزارتیں اور ڈویژنز باقاعدگی کے ساتھ پریس کانفرنسیں کریں گی، مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گی اور مختلف پروگراموں اور اقدامات کا آغاز کریں گی۔

اس سے وفاقی حکومت کے تمام اداروں میں شفافیت اور کارکردگی سامنے آئے گی۔ معاہدے کے تحت مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں 1090 اقدامات اٹھائے جائیں گے، جن میں سے مالی سال 2021-22ء کے دوران 426 اور مالی سال 2022-23ء کے دوران 488 اقدامات کئے جائیں گے جبکہ ان میں 176 رواں اقدامات ہیں۔  بدھ کو ان معاہدوں پر دستخطوں سے سہ ماہی بنیادوں پر کارکردگی کے جائزے کا عمل شروع ہوگا اور وزیراعظم آئندہ دو سالوں کے دوران اپنی حکومت کی کارکردگی جانچتے رہیں گے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب اس سارے عمل کی سہ ماہی بنیادوں پر نگرانی و جائزے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔