وزیراعظم عمران خان کا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات 50 ارب ڈالر تک بڑھانے کے وژن کا اعادہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کیلئے اصلاحات کے تاریخی پیکیج کا اعلان

116
وزیراعظم عمران خان کا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات 50 ارب ڈالر تک بڑھانے کے وژن کا اعادہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کیلئے اصلاحات کے تاریخی پیکیج کا اعلان

اسلام آباد۔22فروری (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات 50 ارب ڈالر تک بڑھانے کے وژن کا اعادہ کرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی کیلئے اصلاحات کے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ہنر مند نوجوان اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ پاکستان کا بڑا اثاثہ ہے، یہ پا کستان کا بڑا اثاثہ ہیں جن کی مدد سے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں اپنے غیر ملکی دورہ کے حوالے سے جائزہ اور حکومت کی طرف سے آئی ٹی کے شعبے میں متعارف کرائے گئے اقدامات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق، مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور، چیئرمین ایس ٹی زیڈ اے عامر ہاشمی، چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد، چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہنر مند نوجوان اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے جس سے کرنٹ اکائونٹ کے بڑے خسارے کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم معاشی بہتری کیلئے آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں رعایتی سرمایہ کاری کیلئے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بیورو کے ساتھ رجسٹرڈ آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کیلئے ٹیکس کی چھوٹ اور 100 فیصد فاریکس ریٹینشن کا اعلان کر رہے ہیں۔

اگلے چند سالوں میں آئی ٹی کی برآمدات کو 50 بلین ڈالر تک بڑھانے کے اپنے وژن پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے آئی ٹی انڈسٹری کو کاروبار کرنے میں آسانی اور عالمی سطح پر دستیاب بہترین مراعات فراہم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کے لیے تاریخی اصلاحاتی پیکیج کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان ٹیکنالوجی سٹارٹ اپ فنڈ کے قیام کا اعلان کیا تاکہ تقریباً سالانہ 50 سٹارٹ اپس کو ایک ارب روپے کی بنیادی مالی رقم فراہم کی جا سکے۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اسلام آباد اور تمام صوبائی دارالحکومتوں میں سپیشل ٹیکنالوجی زونز جلد قائم کئے جائیں تاکہ پہلے مرحلے میں شہروں میں آئی ٹی/ٹیکنالوجی کی جدت اور سرمایہ کاری کے مرکز بنائے جا سکیں۔

اسلام آباد میں سی ڈی اے کے سیکٹر کو سپیشل ٹیکنالوجی زونز بنا دیا جائے گا تاکہ آئی ٹی کمپنیاں اور فری لانسرز سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی طرف سے پیش کئے جانے والے فوائد سے استفادہ کر سکیں۔

وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ فارن ایکسچینج اور انکم ٹیکس پالیسیوں میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں تاکہ ملک میں آئی ٹی سٹارٹ اپس کو پھلنے پھولنے میں مدد ملے۔

ان اصلاحات میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے روشن ڈیجیٹل آئی ٹی اکائونٹس کا آغاز شامل ہے جس کا مقصد فری لانسرز اور آئی ٹی کمپنیوں کو غیر ملکی زرمبادلہ میں اپنی غیر ملکی آمدنی 100 فیصد برقرار رکھنے کی اجازت دینا ہے اور زرمبادلہ کی منتقلی پر کوئی پابندی نہیں ہو گی اس کے علاوہ ایف بی آر کی طرف سے آئی ٹی کے شعبے پر دوہرے ٹیکسوں کا خاتمہ اور سٹارٹ اپس میں وینچر فنڈنگ کے کیپیٹل گینز ٹیکس سے چھوٹ شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور زرمبادلہ میں اضافے کیلئے آئی ٹی سٹارٹ اپس میں مقامی اور بین الاقوامی جوائنٹ وینچر سرمایہ کاری بڑھانے کی ہدایت کی۔ قبل ازیں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ مالی سال 2020-2021 میں آئی سی ٹی کی برآمدی ترسیلات زر 2 ارب 10 کروڑ ڈالر رہیں جو کہ 2018ء میں ایک ارب ڈالر تھیں اور پاکستان دنیا میں 120 سے زائد ممالک کو مصنوعات برآمد کر رہا ہے۔