وزیراعظم عمران خان کی اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی منیجنگ کمیٹی سے گفتگو

98

اسلام آباد ۔ 11 مارچ (اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کاروباری برادری کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت کاروباری برادری کو مزید آسانیاں فراہم کرنے کےلئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی منیجنگ کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے بدھ کو یہاں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شہزاد دادا کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ وزیر برائے بحری امور سیّد علی حیدر زیدی، مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شہزاد دادا نے وزیرِاعظم کو بتایا کہ چیمبر 200 کمپنیوں پر مشتمل ہے جو کہ 35 ممالک میں موجود ہیں اور مختلف شعبوں میں کاروباری سرگرمیاں سر انجام دے رہی ہیں۔ شہزاد داد نے بتایا کہ پاکستان کے ٹیکس ریونیو میں ایک تہائی حصہ او آئی سی سی آئی کمپنیوں کی جانب سے ادا کیا جاتا ہے، او آئی سی سی آئی کمپنیوں کی جانب سے 6 سو ملین ڈالر سے زائد کی برآمدات کی جا رہی ہیں جن کو 2 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوآئی سی سی آئی سے وابستہ کمپنیوں کی جانب سے اس وقت 10 لاکھ افراد کو نوکریوں کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔ صدر او آئی سی سی آئی نے چیمبر کی جانب سے حکومتی پالیسیوں خصوصاً معاشی استحکام، کاروبار موافق پالیسیوں کی تشکیل اور مارکیٹ میں استحکام کو یقینی بنانے کے حوالے سے حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر کی جانب سے کئے جانے والے سروے کے مطابق موجودہ دورِ حکومت میں جہاں حکومتی ٹیم کے کاروباری طبقہ سے تعلق اور روابط بہتر ہوئے ہیں وہاں حکومتی معاشی ٹیم میں کاروبار کے حوالہ سے ایشوز کو بہتر طور پر سمجھا اور حل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بہتر سیکورٹی اور امن و امان کی صورتحال اور حکومت کی جانب سے کاروبار موافق پالیسیوں کے اجراءنے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔ صدر او آئی سی سی آئی نے معاشی سرگرمیوں کو دستاویزی شکل دینے کے سلسلے میں حکومتی کاوشوں کو خصوصی طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ غیر رسمی معیشت کو دستاویزی شکل دینے سے جہاں حکومت کے ریونیو میں اضافہ ہو گا وہاں یہ کاوش قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنے والی اور رجسٹرڈ کمپنیوں کےلئے نہایت حوصلہ افزاءہے۔ وفد نے معیشت کی بہتری کےلئے حکومت کی جانب سے لئے گئے اہم فیصلوں جن میں روپے کی اصل قیمت کی بحالی، پالیسیوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں کی جانب والی کاوشوں، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کی کوششوں، کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے اور دیگر اقدامات کو بھی خصوصی طور پر سراہا۔ کاروبار موافق فضاءکو مزید بہتر کرنے کے حوالے سے وفد نے مختلف تجاویز بھی وزیرِاعظم کو پیش کیں۔ وزیرِاعظم نے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری برادری کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کاروباری برادری کی جانب سے تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کاروباری برادری کو مزید آسانیاں فراہم کرنے کےلئے پرعزم ہے۔ وزیرِاعظم نے مشیر تجارت کو ہدایت کی کہ او آئی سی سی آئی کی تجاویز کا جائزہ لیا جائے تاکہ چیمبر سے وابستہ کمپنیوں کی جانب سے نشاندہی کئے جانے والے معاملات کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کاروباری برادری کی مشاورت سے پالیسوں کی تشکیل، پالیسیوں پر من و عن عملدرآمد اور ان کا تسلسل چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ کاروباری طبقہ کو مطلوبہ استحکام کی فضاءکی فراہمی کو یقینی بنا یا جائے تاکہ وہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں موجود مواقع کا بھرپور فائدہ اٹھا سکیں اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔