نیویارک ۔ 22 ستمبر (اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے اڑی میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے کا پاکستان پر الزام دینے سے پہلے اس کی جامع تحقیقات کرانی چاہیے۔ جمعرات کو نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اڑی واقعے کی انکوائری یا تحقیقات کرائی جانی چاہئیں۔ ایسے واقعات کی تحقیقات میں کئی دن اور ہفتے لگ جاتے ہیں۔ 10 سے 20 گھنٹوں میں آپ کیسے نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں ‘ اس سے لوگوں کے ذہنوں میں شبہات اور سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک کو درپیش توانائی‘ معیشت کی بحالی اور دہشتگردی کے خاتمے کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کامیابی کے راستے پر گامزن ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اڑی واقعے کے فوری بعد بھارت نے چند گھنٹے میں ہی الزام پاکستان پر لگا دیا۔ بھارت الزام تراشی کی بجائے کشمیر میں اپنے مظالم پر نظر ڈالے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے۔ بھارتی مظالم سے سینکڑوں کشمیری بینائی سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ بھارتی فائرنگ سے ہزاروں کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔ اڑی واقعے کا الزام پاکستان کو دینا ہرگز درست نہیں۔ بھارت کی جانب سے بلاجواز الزامات لگانا غلط ہے‘ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے میں پاکستان کو نمایاں کامیابیاں ملی ہیں۔ فوجی جوانوں سمیت سول سوسائٹی نے بھی دہشتگردی کے خلاف جانیں قربان کی ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔