وزیراعظم کو ایف بی آر اور انٹیلی جنس بیورو کی ٹیکس چوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف آپریشنز پر رپورٹ پیش، مشترکہ کوششوں سے 178 ارب روپے کی ریکوری، شہباز شریف کی ٹیکس وصولیوں میں اضافے کیلئے اقدامات کی پذیرائی

53

اسلام آباد۔7جولائی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف کو ایف بی آر اور انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے ٹیکس چوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف آپریشنز پر رپورٹ پیش کر دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مشترکہ کوششوں سے 178 ارب روپے کی ریکوری ممکن ہوئی ہے جبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایف بی آر اور انٹیلی جنس بیورو کے ٹیکس وصولیوں میں اضافے کیلئے اقدامات کی پذیرائی کی ہے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ملکی ٹیکس آمدن میں اضافے کیلئے تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، پاکستان کا معاشی استحکام ٹیم کی مشترکہ کوششوں کی بدولت ممکن ہوا، ملک کی معاشی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے بھی سب کو مل کر کام کرنا ہے۔

وزیر اعظم کو ایف بی آر اور انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے ٹیکس چوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف آپریشنز پر رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو اور ایف بی آر کی مشترکہ کوششوں سے 178 ارب روپے کی ریکوری ممکن ہوئی۔ ان اقدامات سے کمپنیوں کے انضمام اور ٹیلی کمیونیکیشن شعبے میں بقایا جات کی مد میں ٹیکس آمدن میں 69 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے چینی، جانوروں کی خوراک، مشروبات، خوردنی تیل، تمباکو اور سیمنٹ کے شعبے میں 515 چھاپے مارے گئے، ان کارروائیوں کے نتیجے میں ٹیکس چوری کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے 10.5 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول کیا گیا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ انٹیلی جنس بیورو نے ذخیرہ اندوزی اور اشیاء کی قیمتوں میں مصنوعی طور پر اضافے کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے چینی، کھاد اور گندم کے شعبوں میں 13 ہزار سے زائد آپریشن کئے اور اپریل 2022ء سے اب تک 99 ارب روپے سے زائد کی غیر قانونی طور پر ذخیرہ شدہ اشیاء قبضے میں لیں۔