وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

82

اسلام آباد ۔ 23 مئی (اے پی پی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ بھارت کو مذ اکرات کی میز پر لانے کے لیے پرعزم رہا ہے اور خطے کا امن و استحکام حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام کا بیانیہ رہا ہے کیونکہ خطے میں اس وقت تک ترقی و خوشحالی نہیں آ سکتی جب تک دونوں ممالک مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے اپنے تمام تصفیہ طلب دیرینہ مسائل حل نہیں کر لیتے، بھارتی عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہوئے مودی کی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیراعظم عمران خان نے بھارتی انتخابات میں کامیابی پر نریندر مودی کو مبارکباد دیکر دنیا کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ ہم پہلے بھی امن کے داعی تھے اور آج بھی امن چاہتے ہیں لیکن ہماری امن کی اس خواہش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے، کشمیر پر ہمارا اصولی موقف ہے جس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے مزاکرات ہی سب سے بہترین اور واحد راستہ ہیں جس کے لیے پاکستان تو ہمیشہ سے تیار رہا ہے لیکن بھارت نے ہمیشہ مذاکرات کی میز پر آنے سے سے راہ فرار اختیار کی ہے جس کی وجہ سے آج تک مسائل حل نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی شروع دن سے امن کی بات کی اور یہی کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں اور اگر اس سلسلے میں بھارت ہماری طرف امن اور دوستی کا ایک قدم بڑھاتا ہے تو ہم دس قدم بڑھائیں گے کیونکہ ہم خطے کا امن چاہتے ہیں اور اس کے لیے کوشاں بھی ہیں لیکن اس بنیاد پر نہیں کہ پاکستانی عوام کو بلاوجہ جارحیت کا نشانہ بنایا جائے جیسا کہ کچھ ماہ قبل دیکھنے کو ملا کیونکہ اس طرح نہ تو آگے بڑھا جا سکتا ہے اور نہ ہی یہ قابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں نریندر مودی کا پھر سے کامیاب ہونا پاکستانی عوام کے لیے نہ تو اچھی خبر ہے اور نہ ہی بری بس ایک خبر ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور ایک جمہوری عمل سے گزرنے کے بعد اگر بھارتی عوام نے نریندر مودی اور ان کی جماعت کو ووٹ دیکر جتوایا ہے تو بھارتی عوام کے اس مینڈیٹ کو پاکستانی حکومت اور عوام تسلیم کر کے ان سے بات چیت کرنے کو تیار ہیں کیونکہ بھارتی عوام نے انہیں منتخب کیا ہے، عوام کی طاقت سے اب نریندر مودی نے یہ فیصلہ کرنا ہے اور اپنی ترجیحات کا تعین کرنا ہے کہ اپنی اس طاقت کو دونوں ممالک کے عوام کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لیے استعمال کرنا ہے یا پھر خطے میں انتشار، بدامنی اور غربت میں اضافے کے لیے اپنی طاقت کو استعمال کرنا ہے۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے اپنے انتخابات کے دوران مقبوضہ وادی میں ظلم و بربریت کی انتہا کر دی تاکہ بھارت بھر میں انہیں پذیرائی حاصل ہو سکے جس میں وہ کامیاب رہے لیکن نہتے اور معصوم کشمیریوں پر ظلم و ستم کو رکنا چاہیئے اور انہیں ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت ضرور ملنا چاہیئے تاکہ وہ آزادی سے اپنی زندگی بسر کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے جو امن کا خواہاں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بھارت ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھے، پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ نریندر مودی کا کنڈکٹ کیا ہے اور وزیراعظم پاکستان عمران خان جو عالمی سطح پر پاکستان کے 22 کروڑ عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور انہوں نے بھارتی انتخابات میں کامیابی پر نریندر مودی کو مبارکباد دیکر دنیا کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ ہم پہلے بھی امن کے داعی تھے اور آج بھی امن چاہتے ہیں لیکن ہماری امن کی اس خواہش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے، کشمیر پر ہمارا اصولی موقف ہے جس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔