31.6 C
Islamabad
منگل, مئی 13, 2025
ہومقومی خبریںوزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا پریس کانفرنس...

وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا پریس کانفرنس سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد ۔ 20 دسمبر (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پاکستان نے ماحولیات کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کی کوششوں میں اپنی ذمہ داریوں سے بڑھ کر اقدامات کئے ہیں جن کا عالمی سطح پر بھی اعتراف کیا گیا ہے، بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس (کوپ۔24 ) میں نائب صدر منتخب ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان نے تین اجلاسوں کی صدارت کرنے کے علاوہ پانچ اہم کمیٹیوں میں نمائندگی بھی حاصل کرلی جو بڑی کامیابی ہے۔ وہ جمعرات کو یہاں وزارت موسمیاتی تبدیلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس (کوپ۔24) میں پاکستان کی نمائندگی ان کے لئے اعزاز ہے۔ پاکستان کا بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس (کوپ ) میں بطور نائب صدر انتخاب ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ بین الاقوامی فورم پر موسمیاتی تبدیلی کی وجوہات اور ان کے اثرات پر قابو پانے کے حوالے سے ضروری اقدامات کے بارے میں پاکستان کے موقف کو جاندار طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجوہات میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن یہ ان اثرات کے باعث رونما ہونے والے خطرات سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ ہم نے دنیا کو باور کرایا ہے کہ پاکستان بھاری نقصانات اٹھانے کے باوجود اپنی زمہ داریوں سے کہیں بڑھ کر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ امین اسلم نے کہا کہ دنیا نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے اور پاکستان کو کوپ کے لئے نائب صدر منتخب کرنا اس کا ثبوت ہے۔ ہم نے کانفرنس کے ساتھ ساتھ سائیڈ لائن اجلاسوں اور غیرملکی رہنماﺅں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتوں میں بھی پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید متاثرہ ممالک کے لئے اعلان کردہ کلائمیٹ فنانسنگ کی فراہمی اور اس میں اضافے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ماحولیات کی ترقی کے ویژن، اس کے تحت شروع کئے گئے بلین ٹری سونامی اور صاف و سرسبز پاکستان جیسے پروگراموں کو بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس میں بھر پورپزیرائی ملی ہے۔ دنیا نے اس بات کو بھی سراہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس کے وزیراعظم نے اپنی پہلی ہی تقریر میں موسمیاتی تبدیلی کے سنجیدہ مسئلہ کی جانب قوم کی توجہ مبذول کرائی اور اس حوالے سے حکومت کا ایجنڈا پیش کیا۔ اس موقع پر ملک امین اسلم موجودہ اور گزشتہ دور حکومت میں کوپ کانفرنسوں میں پاکستان کی نمائندگی اور دوروں پر اخراجات کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت نے 2017 میں ( کوپ -23) کانفرنس میں 60 رکنی وفد بھیجا تھا اور اس دورے پر 2.5 کروڑ روپے خرچ کئے تھے جبکہ پاکستان کے موقف کو صحیح طور پر پیش نہیں کیا جا سکا تھا۔ اس کے برعکس موجودہ حکومت میں ہم نے وزیراعظم عمران خان کے ہدایات کے مطابق اس سال کوپ-24 میں 8 رکنی مختصر ترین وفد کے ساتھ پاکستان کی بھر پور نمائندگی کی اور نائب صدارت کا اعزاز حاصل کرنے کے علاوہ دس سائیڈ ایونٹس میں سے تین کی صدارت کی جبکہ پانچ کمیٹوں میں نمائندگی حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس دورے پر 20 لاکھ روپے سے بھی کم خرچ آیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک کو گرین سی پیک بنانے کا خواہاں ہے اور اس حوالے سے چین کے تعاون سے کام کریں گے، جنگلات میں اضافے کے لئے چین کے ساتھ ایک سمجھوتہ پہلے ہی طے پا چکا ہے جبکہ گرین گوادر منصوبے پر بھی قوم کو جلد خوشخبری ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آلودگی کے مسئلہ کی سنگینی کے پیش نظر کلین گرین پاکستان پروگرام بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=126948

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں