وزیراعظم کے مشیرعشرت حسین اور معاون خصوصی سیدذوالفقارعباس بخاری کا”انسانی وسائل پرسرمایہ کاری” کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے میں اظہارخیال

77
APP96-19 ISLAMABAD: March 19 - Advisor to the PM on Overseas Pakistani and Human Resources Development and Acting Chairman of National Tourism Coordination Board Syed Zulfi Bukhari addressing during Pakistan Tourism Dialogue at Pak-China Friendship Centre. APP photo by Irshad Sheikh

اسلام آباد ۔ 19 مارچ (اے پی پی) ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے وزیراعظم کے مشیرعشرت حسین نے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر میں روایتی رکاوٹوں کے خاتمے اور پرائمری کی سطح پر پیشہ وارانہ اور تکنیکی تعلیم کو متعارف کرانے کیلئے پرعزم ہے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ”انسانی وسائل پرسرمایہ کاری” کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے میں گفتگو کے دوران کہی۔انہوںنے کہاکہ حکومت پورے تعلیمی نظام کو نئے سرے سے استوارکرنے پرکام کررہی ہے تاکہ ملک میں پیداواری لحاظ سے مفید، تخلیقی اوراختراعی افرادی قوت کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔عشرت حسین نے کہاکہ ملک میں سالانہ 50 ملین بچے پرائمری تعلیم مکمل نہیں کرپاتے ، ملک میں مڈل سکولوں کی مطلوبہ تعداد میسرنہیں کیونکہ ماضی میں مطلوبہ تعداد میں سکولوں کی تعمیر کو ممکن نہیں بنایاجاسکا، اگر ایسا کیا جاتا تو ہمیں انسانی وسائل کو ترقی دینے میں مشکلات پیش نہ آتیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ہرسال بڑی تعداد میں گریجویٹس مارکیٹ میں آرہے ہیں تاہم انہیں ان کی مطلوبہ مہارت ، قابلیت اور پیداواری لحاظ سے موزوں ملازمتیں نہیں مل پاتیں۔انہوں نے عالمی بنک کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ایک روپے میں صرف 10 پیسے ایک سکول میں پہنچ پاتے ہیں، تعلیمی شعبے میں اہداف کے حصول کیلئے ڈیلیوری کے نظام میں بہتری لانا ہوگی۔اس وقت تعلیم پرمجموعی قومی پیداوارکا 4 فیصد خرچ ہو رہا ہے جو کافی نہیں، تعلیم کیلئے بجٹ میں فنڈز میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔سمندرپارپاکستانیوں اورانسانی وسائل کی ترقی کیلئے وزیراعظم کے معاون خصوصی سیدذوالفقارعباس بخاری نے مجلس مذاکرہ میں مختلف سلیبس پرسنجیدہ تحفظات کا اظہارکیا اور ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم کی فراہمی پرزوردیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے وزیرقانون فروغ نسیم کو اس ضمن میں قانون سازی کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے بعد سمندرپارپاکستانیوں کا ملک کی قیادت پر اعتمادبحال ہوا ہے اور سمندر پار مقیم پاکستانی مالی اورعلم وتجربہ کے ذریعے پاکستان میں خدمات کی ادائیگی کیلئے تیارہیں، سمندرپار مقیم پاکستانیوں میں ماہرین ، سکالرز، اورمعتبر شخصیات شامل ہیں اور ملک کی ترقی میں ان کا تجربہ اورمہارت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی وزارت نے حال ہی میں نیاپاکستان کالنگ کے نام سے آن لائن پورٹل کا اجراء کردیا ہے ، اس پورٹل کے ذریعے سمندرپار مقیم پاکستانی ملک کی اقتصادی خوشحالی اوراستحکام میں اپنا کرداراداکرسکتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ مختلف شعبوں میں مہارت اورتجربہ رکھنے والے لوگوں کو ملک کی خدمت کی طرف راغب کیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ لاکھوں بچوں کو تعلیم کی فراہمی کیلئے ہمیں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہوگا۔ مذاکرہ سے اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈی نیٹر نیل بوہنے نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہاکہ انسانی ترقی کی سوچ ہزاریہ ترقیاتی اہداف سے پروان چڑھی ہے، ہزاریہ ترقیاتی اہداف پر دنیاء کے بیشتر ممالک نے اتفاق اوراس کی توثیق کی ہے۔ایماندارقیادتیں ان اہداف کو حقیقت میں تبدیل کرکے نہ صرف اپنے ممالک بلکہ دنیاء کی مجموعی ترقی میں اپناکرداراداکرسکتی ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں ادارہ جاتی اصلاحات کی ضرورت پرزوردیا اورکہاکہ نئی حکومت کو چیلنجوں کا سامناہے جن پرموثرکوششوں کے زریعے قابوپایاجاسکتا ہے۔ہالینڈ کے سفیر آردی سٹویوبراکین نے قومی ترقی کے عمل میں خواتین کی برابری کی بنیاد پر شمولیت کی ضرورت پر زور دیا اورکہاکہ حکومت کو خواتین کو آگے لانے کیلئے یکساں حالات اورمواقع کی فراہمی کویقینی بنانا ہوگا۔