وزیراعظم کےمعاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے حفاظتی ٹیکہ جات کے عالمی ہفتہ کا آغاز کردیا

130

اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):حفاظتی ٹیکہ جات کا عالمی ہفتہ ہر سال اپریل کے آخری ہفتہ میں منایا جاتا ہے، اس ہفتہ کو منانے کا مقصد متعدی بیماریوں سے ہر عمر کے لوگوں کو بچانے کے لئے ویکسینیشن کےاستعمال کو فروغ دینا ہے تاکہ لوگوں میں شعور بیدار ہو اور وہ باقاعدگی سے بیماریوں سے بچاؤ کے لئے ویکسین کا استعمال کریں۔ اس سلسلے میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم کےمعاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان تھےجس میں باقاعدگی سے اس ہفتہ کو منانے کا آغاز ہوگیا۔ اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات ہمارے بچوں کے صحت مند مستقبل کی ضامن ہے، اس لئے اس موقع پر ویکسین کی اہمیت اجاگر ہونی چاہئے،والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں تاکہ ان کو بیماریوں سے محفوظ کیا جاسکے اور ایک صحت مند پاکستان کو یقینی بنایا جاسکے۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ "والدین کو بچّوں کی مکمل ویکسی نیشن کرانے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہئے، پیدائش سے لے کر 15 ماہ تک کا حفاظتی ٹیکوں کا کودس مکمل کروانا چاہیے تاکہ وہ بیماریوں کا مقابلہ بخوبی کر سکیں۔ تقریب سے اپنے خطاب میں نیشنل پروگرام منیجر ای پی آ ئی ڈاکٹر اکرم شاہ نے کہا کہ "حفاظتی ٹیکہ جات ھم سب کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، لہذا اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، اس کا باقاعدگی سے استعمال لازمی ہے” کوارڈینیٹر قومی ایمرجنسی آ پریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے تمام والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کا کورس ضرور مکمل کروائیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں تاکہ ہمارا مستقبل محفوظ اور صحت مند ہو، بلاشبہ حفاظتی ٹیکوں کا کورس پاکستانی بچوں کے صحت مند مستقبل کی ضمانت ہے” انھوں نے مزید کہا کہ "صحت مند بچے ہی بہتر پڑ ہائی کرسکتے ہیں اور یوں ملک کی ترقی اور خوشحالی ممکن ہے۔

عالمی ادارہ صحت ملک بھر میں ویکسین کو یقینی بنانے کے لئے حکومت پاکستان کے ساتھ شامل ہے۔ پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا مہپیالا نے کہا، "ہمیں بہت خوشی ہے کہ سن 2020 میں کویڈ 19 کی صورتحال کے باوجود ڈبلیو ایچ او کی مدد سے آوٹ ریچ ویکسینیشن تقریباً 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستان میں یونیسف کی نمایندہ ایڈا گرما نے کہا کہ ویکسین کے عالمی ہفتہ کے موقع پر ہم تمام فرنٹ لائن ورکرز، سماجی کارکنوں اور کمیونٹی رہنماؤں کی خدمات کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتے ہیں. کہ وہ اپنے مشن کو جاری رکھیں گے اور بچوں کے صحت مند مستقبل کو یقینی بنائیں گے۔