وزیرخزانہ اسدعمر کا ہیومن کیپٹل سمٹ سے خطاب

81
APP08-19 ISLAMABAD: March 19 – Finance Minister Asad Umar addressing inaugural session of Summit on "Financing Human Capital Investments". APP photo by Saleem Rana

اسلام آباد ۔ 19 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیرخزانہ اسدعمرنے کہا ہے کہ انسانی وسائل کی ترقی پرسرمایہ کاری اہمیت کی حامل اورملک کی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں ہیومن کیپٹل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ نوجوانوں کو تعلیم دینا اوران کی ترقی پرسرمایہ کاری بہت ضروری ہے۔ تعلیم اورانسانی وسائل کی ترقی پرسرمایہ کاری درحقیقت معیشت میں سرمایہ کاری ہوتی ہے کیونکہ اس سے اقتصادی فوائدکی مختلف جہتیں اورصورتیں پیداہوتی ہے جس سے مجموعی ملکی معیشیت کو فائدہ پہنچتاہے، حکومت کو اس صورتحال کا ادراک ہے اوراس مقصد کے حصول کیلئے کام کرنے میں پرعزم ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ انسانی ترقی اورغربت کے خاتمے کیلئے ہمیں مالی اعدادوشمارسے اوپردیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے، گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں غربت کے خاتمے اورانسانی وسائل کی ترقی کیلئے کیلئے کوششیں کی جارہی ہے یہی وجہ ہے کہ آج کے معاشی اعدادوشمارکے 20 سال قبل کے اعدادوشمارکے سے بہتر ہے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ دنیاءکے دیگر ملکوں میں جس تیز شرح سے ترقی ہوئی ہے پاکستان میں اس رفتارسے ترقی نہیں ہوئی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان غربت کے مسئلے سے نمٹنے اوراس کے خاتمے کیلئے کثیرالجہتی طریقہ کاراپنائے گا، موجودہ حکومت پہلی مرتبہ سماجی تحفظ کی کوششوں کو مربوط بنارہی ہے، غربت کے خاتمے کیلئے مربوط طریقہ کاروطرزعمل وضع کیا جارہاہے اوراس مقصد کے لئے ایک مقتدرہ کاقیام عمل میں لایا جائے گا تاہم انہوں نے کہاکہ ہمیں اختراعی مالیاتی طریقوں کو عملی شکل دینے کیلئے اقتصادی طورپر وسائل درکارہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اختراعی مالی خدمات کیلئے عالمی بنک اورنجی شعبے سے تعاون درکارہے، اگر ضرورت پڑی تو اختراعی مالی خدمات کیلئے حکومت قانونی سازی بھی کرسکتی ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ اداروں کی ساخت میں بہتری لانے کیلئے بھی حکومت اقدامات کررہی ہے، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے اس کا مقصد فنڈز کو بنیادی ڈھانچے اورسماجی شعبہ کی ترقی پر خرچ کرنے کیلئے نجی شعبے کے ساتھ مل کرکام کرناہے۔بعدازاں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معشیت کو آزاد کرنا وقت کی ضرورت ہے، معشیت کو اصولوں اورضوابط ، شفاف فیصلہ سازی، پارلیمان اورنگرانی کو مضبوط کرنے، شفافیت اوراحتساب کے ذریعے ہم نہ صرف اپنی معیشت کو ترقی دے سکتے ہیں بلکہ معیشت کو بھی آزاد کرسکتے ہیں۔قبل ازیں سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے عالمی بنک کے جنوبی ایشیاءریجن کے وائس پریزیڈنٹ ہارٹوگ شیفر نے کہاکہ پاکستان نے غربت میں کمی کے شعبے میں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تخفیف غربت کیلئے تعلیم، صحت اوردیگر شعبوں کے معیار میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، یہ ایک کثیرالجہتی طرزعمل کا تقاضاکرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ غربت میں کمی لانے کیلئے اقدامات میں خواتین کونظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کے سلسلے میں نجی شعبے کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔