وزیراعظم کی سیکا کانفرنس کے چھٹے سربراہی اجلاس کے موقع پر آذربائیجان کے صدر سے ملاقات

308

آستانہ۔12اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان توانائی کے شعبہ میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کا شعبہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جبکہ وزیراعظم اور آذربائیجان کے صدر نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبہ میں تعاون کے حوالہ سے بات چیت میں تیزی لانے پر اتفاق کیا۔

بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سیکا کانفرنس کے چھٹے سربراہی اجلاس کے موقع پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیکورٹی، زراعت، رابطے اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کیلئے قریبی اور خوشگوار دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے صدر علیوف کو پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ لاکھوں لوگوں کی بحالی اور غیرمعمولی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے قدرتی آفات سے تباہ ہونے والے ان کے روزگار کی بحالی کے لئے حکومتی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب سے کھڑی فصلوں کو پہنچنے والے نقصان اور آنے والے بوائی کے موسم میں کاشت نہ ہونے سے ملک میں خوراک کی قلت کا خطرہ بڑھ گیا ہے، اس خطرے سے بچنے اور ملک میں زرعی پیداوار کو بحال کرنے کے لئے یوریا کی درآمد ضروری تھی۔

آذربائیجان کے صدر نے اس ضمن میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔وزیراعظم شہباز شریف نے جموں و کشمیر پر آذربائیجان کے ٹھوس موقف اور جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کے رکن کے طور پر اس کے گرانقدر کردار کو سراہا۔ انہوں نے سابق نگورنو کاراباغ پر آذربائیجان کے ساتھ پاکستان کی اصولی حمایت کا اعادہ کیا اور جنوبی قفقاز میں طویل مدتی اور پائیدار امن لانے کے لئے صدر الہام علیوف کی کوششوں کو سراہا۔دونوں رہنماؤں نے باہمی سود مند تعاون کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ مصروفیات کو تیز اور گہرا کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور رابطے، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے جاری مختلف اقدامات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔

وزیر اعظم نے توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا جو ان کی حکومت کے لئے ایک اعلیٰ ترجیحی شعبہ ہے۔ وزیراعظم نے وزیر مملکت برائے پٹرولیم کو آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ توانائی تعاون کے لئے فوکل پرسن نامزد کیا ہے جنہوں نے گزشتہ ماہ باکو کا دورہ کیا ۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبہ میں تعاون پر بات چیت میں تیزی لانے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے علاقائی رابطوں کو آگے بڑھانے کیلئے سربراہی سطح پر مشاورت کی تجویز پیش کی جس کا مثبت جواب دیا گیا۔ ستمبر 2022 میں سمرقند، ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے بعد دونوں رہنمائوں کی یہ دوسری ملاقا ت تھی جس نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ہم آہنگی کی عظیم روایت کو برقرار رکھتے ہوئے کثیر الجہتی اقتصادی روابط اور تعاون کو متحرک کرنے کا ایک اور نتیجہ خیز موقع فراہم کیا۔