وفاقی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرےگی،انتخابات عمران خان کےدبائوپرنہیں بلکہ حکومتی اتحاد کے متفقہ فیصلےکےتحت ہی ہوں گے،وفاقی وزیرخواجہ سعدرفیق

102

لاہور۔19جولائی (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کی سابقہ حکومت کی وجہ سے ملک کی معیشت کا جنازہ نکل گیا،حکومت اور اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں انتخابات عمران خان کے دبا ئوپر نہیں بلکہ حکومتی اتحاد کے متفقہ فیصلے کے تحت ہی ہوں گے،

وفاقی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، ضمنی الیکشن مقبولیت کا پیمانہ نہیں ہے ، (ن) لیگ کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا، عمران نیازی گمراہ اور سازشی شخص ہے، جب عمران خان کی مرضی کے فیصلے نہیں ہوتے تو کہتے ہیں کہ ملک ٹکرے ٹکرے ہو جائے گا، یہ ایک سازشی اور ذہنی مریض ہے،جھوٹ اور ہر سازش کا ڈٹ کا مقابلہ کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ڈی ایم اور حکومتی قائدین کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جمیعت علما اسلام (ف )کے اکرم درانی،عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار احمد،ایم کیو ایم کے وسیم اختر،جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اجلاس کے دوران اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی آئینی مدت پوری کریں گی،ضمنی الیکشن نہایت پر امن اور شفاف طور پر منعقد ہوئے،ہم نے ہار تسلیم کر کے نئی روایت رکھی، یہی جمہوریت کا حسن ہے،ضمنی الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے غیر جانبداررہنا قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات کے نتائج کی بنیاد پر وفاقی حکومت یا ملک میں سیاست کے حوالے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ 2018 میں یہ نشستیں پی ٹی آئی یا آزاد امیدواروں کی تھیں، مسلم لیگ(ن)اور اتحادی جماعتوں نے پھر بھی 5 سیٹوں پر فتح حاصل کی ،پنجاب کے ضمنی الیکشن مقبولیت کا پیمانہ ہر گز نہیں ہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان سازش کے تحت اقتدار میں آیا،

یہ بچہ جمہورا تھا جس کی وجہ سے ملکی معیشت دیوالیہ ہوگئی،مگر ہم ساری جمہوری جماعتیں مل کر اس طوفان کو نہ صرف قابو کریں گے بلکہ اس کو باندھ دیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کوئی بھی جماعت ہو جمہوریت پر شب خون مارنا نہیں چاہیے ،فیصلے نظریہ ضرورت کے تحت نہیں ہونے چاہیے ،عمران خان اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے ،جب بھی عدالتوں سے فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق آتا ہے ،پی ٹی آئی والے اس کوٹارگٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ جھوٹ اور سازش کا ڈٹ کا مقابلہ کیا جائے گا،تمام صوبائی حکومتوں کو حق حاصل ہے کہ اپنی مدت پوری کریں، نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے نہیں ہونی چاہیے ،برسوں سے زیر التوار فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیا جا نا چاہیے ،ہمارا ووٹ بنک ہمارے ساتھ ہے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ شخص آئین سے چھیڑ چھاڑکرنا چاہتا ہے،63 اے پر ہمارے تحفظات ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت سنبھالنے کا فیصلہ مجبوری میں کیایہ کوئی پھولوں کی سیج نہیں ہے ،ملک کو بچانے اور دیوالہ ہونے سے بچانے کے لیے اس مشکل ٹاسک کو لیا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کو وزیراعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف اور ہر بڑے عہدے پر بیٹھا شخص مرضی کا چاہیے مگر ایسا نہیں ہوسکتا کیونکہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور ان کا راستہ روکیں گے جیسا ماضی میں بھی روکا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان جس طرح سوشل میڈیا پر پیسہ خرچ کررہا ہے ،حکومت اس کی تحقیقات کرے گی اور معلوم کیا جائے گا کہ یہ پیسہ کہاں سے اور کیوں آرہا ہے اور اسے کس ایجنڈے پر خرچ کیا جارہا ہے ،ہمیں معلوم تھا کہ بارودی سرنگیں لگی ہیں لیکن ہم ڈر کر ملک سے بھاگنے والے نہیں ،عمران خان کو امپائر کے ساتھ مل کر کھیلنے کی عادت ہے، ر یاستی مفادات کسی صورت نہیں چھوڑ سکتے ،ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، الیکشن کمیشن برسوں سے زیر التوار فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اور اتحادی جماعتوں کو معزز سپریم کورٹ کے آئین کی شق 63 اے کے فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں، جس کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کی ہوئی ہے، معزز عدالت ہماری درخواست کو منظور کرے اور اس پر کارروائی کا آغاز کرے۔

جے یو آئی کے رہنما اکرم درانی نے کہاکہ ہم سب جانتے تھے کہ اگرعمران خان مزید رہا تو ملک کو مزید نقصان پہنچے گا،یہ شخص کبھی عدلیہ پر حملہ کرتا ہے، کبھی الیکشن کمیشن پر،آج کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اگر یہ نہیں رکا تو قانون حرکت میں آئے گا،فیصلہ ہوا ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، اس شخص نے سیاست کو گندا کیا،یہ شخص ایک ایجنڈ ے کے تحت آیا ہے، اس کے بچے اور پورا قبیلہ باہر ہے۔اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے وسیم اختر، شاہ زین بگٹی، میاں افتخار حسین و دیگر نے بھی خطا ب کیا۔