اسلام آباد۔19جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام میں گلگت بلتستان کے 135ارب لاگت کے منصوبے شامل کئے گئےۓ ہیں ،
وفاقی وزیر نے گلگت میں وزیر اعلی خالد خورشید اور صوبائی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ ئے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے منظور شدہ منصوبوں کے لئےرواں سال 56ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ان منصوبوں میں گانچھے پاور پراجیکٹ،داریل تانگیر ایکسپریس وے،میڈیکل اینڈ نرسنگ کالج،گلگت شندور ایکسپریس وے،عطاآباد 50 میگاواٹ سیمت دیگر میگا منصوبے شامل ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام کو ٹیلی مواصلات کی جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے یونیورسل سروس فنڈ اور اگنائٹ کو بھی جی بی تک توسیع دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گلگت بلتستان ایک اہم خطہ ہے یہاں پر خصوصی توجہ دیکر پورے ملک کا ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے اسد عمر نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت گلگت بلتستان میں کرونا ویکسی نیشن پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں ویکسی نیشن کا عمل تیز کر کے چھ بڑے ویکسی نیشن سینٹرز قائم کر رہی ہے تاکہ علاقے میں سیاحت میں کوئی خلل پیدا نہ پڑے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میگا ترقیاتی پیکیج کے تحت جی بی میں جاری پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کے لئے بھی رقم رکھی گئی ہے تاکہ ان منصوبوں کو بروقت مکمل کر کے عوام کو ان کے ثمرات پہنچا سکیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ وزیر اعلی خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لئے منظور شدہ منصوبوں کے جلد ٹینڈرز کراۓ جائیں گے اور باقائدہ ان پر کام شروع ہو گا۔گلگت بلتستان میں پبلک پرائیویٹ موڈ پر بھی کئی منصوبوں کا آغاز ہو رہا ہے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے لئےپی ایس ڈی پی کے منصوبوں کے لئے ایلوکیشن دو ارب سے بڑھا کر دس ارب کر دی ہے ۔سابقہ حکومت نےصرف ہوائی اعلانات کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔