وفاقی سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت حسن ناصر جامی نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ہسٹری میوزیم کا افتتاح کر دیا، ترکمانستان ، تاجکستان، ازبکستان، ایران، روس، ترکیہ اور ملائیشیا کے سفارتی وفود کی شرکت

131

اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے اپنے 50 سالہ تاریخی ورثے کو محفوظ کرنے کے لئے "اے آئی او یو ہسٹری میوزیم” قائم کر دیا ہے جس میں ترکمانستان کے عظیم شاعر قلی فراغی کارنر اور ایرانی کارنر بھی قائم کئے گئے ہیں۔قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے سیکرٹری حسن ناصر جامی نے گذشتہ روز اس میوزیم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں پاکستان میں تعینات ترکمانستان کے سفیر عطا جان نورلیویچ اور تاجکستان، ازبکستان، ایران، روس، ترکیہ اور ملائیشیا کے سفارتی وفود کے علاوہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آ ف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز کی صدر ڈاکٹر فرحت آصف، ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سلیم مظہر نے بھی شرکت کی۔

تقریب کے دوسرے مرحلے میں "ترکمانستان کے عظیم شاعر مخدوم قلی فراغی کے 300 ویں یوم پیدائش اور شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی فکری میراث”پر بین الاقوامی سائنسی و عملی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری حسن ناصر جامی نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں میوزیم کے قیام پر دلی خوشی ہوئی ہے، میوزیم میں قلی فراغی کارنر کے قیام سے پاکستان اور ترکمانستان کے تعلیمی و ثقافتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میوزیم کے سماجی، ثقافتی اور تاریخی ورثے میں اضافے کے لئے اوپن یونیورسٹی کو ہمارے ادارے کی خدمات دستیاب ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ فراغی اور اقبال کی شاعری صوفیانہ کلام سے بھر ی پڑی ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ قلی فراغی کے ڈیڑھ سو سال بعد علامہ اقبال آئے جن کی تعلیمات وہی ہیں جو فراغی کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں شاعروں کی سوچ و افکار میں مماثلت ہے، دونوں نے حب الوطنی، خود ی اور خود داری، اتفاق و اتحاد، انسانیت اور خیرسگالی کا درس دیا ہے۔ترکمانستان کے سفیر نے کہا کہ قلی فراغی کے 300 ویں یوم پیدائش پر ترکمانستان میں تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے اور پاکستان میں بھی یہ تقریبات ہو رہی ہیں جو کہ خوش آئند بات ہے۔انہوں نے کہا کہ قلی فراغی کا کلام مختلف زبانوں میں شائع ہوا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر نے کہا کہ اقبال کا کلام عشق رسولﷺ سے مزئین ہے جو تمام امت کے لئے فیضیاب ہونے کا وسیلہ ہے۔ ترکمانستان سٹیٹ یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبر ڈاکٹر سردر عطایو نے قلی فراغی کی خدمات پر کلیدی خطبہ پیش کیا۔ڈاکٹر سلیم مظہر اور ڈاکٹر فرحت آصف نے بھی دونوں شاعروں کی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس تقریب کا اہتمام علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ترکمانستان کے سفارتخانے اور انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز کے تعاون سے کیا تھا۔