وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ ،پائیڈ کے وائس چانسلر کو 5 لاکھ روپے جرمانے کا حکم

162
وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ ،پائیڈ کے وائس چانسلر کو 5 لاکھ روپے جرمانے کا حکم

اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق کو صنفی امتیازی سلوک برتنے پر سٹاف اکانومسٹ عنبرین قیوم کے حق میں 5 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس تاریخی فیصلے نے ملازمت کی جگہ پر ہراسیت کے خاتمے اور جوابدہی کو فروغ دینے کے لیے محتسب کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا ہے۔جمعرات کووفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان کے مطابق عنبرین قیوم نے ڈاکٹر ندیم الحق کے خلاف وفاقی محتسب کے پاس باضابطہ شکایت درج کروائی، جس میں انہوں نے اختیار کے غلط استعمال، دشمنانہ ماحول پیدا کرنے، اور اندرونی مواصلات اور سوشل میڈیا کے ذریعے بدنام کرنے کے الزامات عائد کیے۔

کیس کے دوران، ڈاکٹر ندیم الحق نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر خواتین کے خلاف توہین آمیز بیانات دیئےجس میں کہا گیا کہ کام کرنے والی خواتین ہراسیت کے قانون کو اپنی ذمہ داریوں سے بچنے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔وفاقی محتسب نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ یہ بیانات ہراسیت کے مسئلے کو غیر سنجیدہ ظاہر کرتے ہیں، خواتین کے خلاف تعصب اور تنگ نظری کی عکاسی کرتے ہیں، اور شکایت کنندہ کو مزید ذہنی اذیت کا باعث بنے۔

تحقیقات کے بعد، محتسب نے یہ طے کیا کہ ڈاکٹر ندیم الحق کے اقدامات ملازمت کی جگہ پر صنفی ہراسیت کے قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں مالی جرمانہ عائد کیا گیا۔ عنبرین قیوم کو ہرجانہ دینے کے علاوہ، یہ فیصلہ اس بات کا سخت پیغام ہے کہ ایک عزت دار اور ہراسیت سے پاک ماحول فراہم کرنا ہر ادارے کی ذمہ داری ہے۔