28.8 C
Islamabad
بدھ, مئی 14, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وز را احسن اقبال اور مصدق ملک کی زیر صدارت سول...

وفاقی وز را احسن اقبال اور مصدق ملک کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات سے متعلق اجلاس،سیکرٹری خزانہ، داخلہ، خارجہ، مواصلات، کابینہ ڈویژن ، منصوبہ بندی ، سمیت دیگر متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام کی شرکت

- Advertisement -

اسلام آباد۔13مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات سے متعلق ایک اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، سیکرٹری خزانہ، داخلہ، خارجہ، مواصلات، کابینہ ڈویژن سمیت دیگر متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد سول سروس اصلاحات سے متعلق سابقہ ہدایات پر عملدرآمد کا جائزہ لینا اور اصلاحاتی پیشرفت کا تجزیہ کرنا تھا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں انگریزی زبان کو ترقی کا معیار سمجھ کر ہم نے اپنی اصل انسانی صلاحیتوں کو نظرانداز کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی ملک صرف انگریزی سیکھنے کی بنیاد پر ترقی یافتہ نہیں بنا، جبکہ ہم نے اس بنیاد پر 90 فیصد پاکستانیوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ صرف زبان نہیں، اصل مہارت اور علم کو ترجیح دینا ہوگی۔ ہمیں طبقاتی سوچ سے نکل کر یکساں مواقع فراہم کرنا ہوں گے تاکہ ہر شہری کو برابری کی بنیاد پر آگے بڑھنے کا موقع ملے۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ صرف انگریزی نہ جاننے کی بنیاد پر ہم قومی ٹیلنٹ کا بڑا حصہ ضائع کر رہے ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایگزیکٹو سروس کا نیا کیڈر متعارف کرایا جائے تاکہ مڈ کیریئر افسران کو اپنے شعبہ جاتی رجحانات کے مطابق خدمات انجام دینے کا موقع مل سکے جس سے ان کی کارکردگی اور قومی خدمت میں بہتری آئے گی۔وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک کا اجلاس میں کہنا تھا کہ ماحولیاتی وزارت میں ایسا کوئی افسر موجود نہیں جو ماحولیاتی پس منظر کا حامل ہو، جو کہ ایک بنیادی مسئلہ ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب متعلقہ شعبے کا علم ہی نہ ہو تو وزارت موثر طور پر کیسے چلائی جا سکتی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینا ہوگا اور روایتی تقرریوں کے بجائے نوجوان ماہر افسران کا ایک مخصوص کیڈر تشکیل دینا ہو گا تاکہ وزارتیں اپنے اصل مقاصد کے مطابق کارکردگی دکھا سکیں۔مصدق ملک نے کہا کہ بغیر مہارت کے کوئی بھی وزارت یا ملک موثر طور پر نہیں چل سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی یہ پانچویں وزارت ہے، لیکن ابھی تک کسی بھی وزارت میں واضح ورک پلان یا آئوٹ کمز دیکھنے کو نہیں ملے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسی سیکرٹری کے پاس سالانہ ورک پلان موجود نہیں، جو کہ اصلاحات کی کامیابی کے لیے بنیادی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک اصلاحات کا مقصد کارکردگی میں بہتری نہ ہو، وہ اصلاحات بے معنی رہتی ہیں۔اجلاس کے اختتام پر دونوں وزراء نے اتفاق کیا کہ سول سروس ریفارمز کو محض پالیسی مباحثے سے نکال کر عملی اقدامات کی طرف منتقل کرنا ہوگا تاکہ عوامی خدمات میں بہتری اور ادارہ جاتی فعالیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=596582

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں