31.6 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس ، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام...

وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس ، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 26-2025 کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا

- Advertisement -

اسلام آباد۔27جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 26-2025 کی تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا اور وزارت منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں پی ایس ڈی پی 26-2025 کے رہنما ءاصولوں کی منظوری دی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے تھرو فارورڈ کو کم کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ وہ منصوبے جن پر 80 فیصد لاگت آ چکی ہے، انہیں اسی سال مکمل کیا جائے، کم اہمیت کے منصوبوں کو منجمد کرتے ہوئے اعلیٰ ترجیحی منصوبوں کے لیے فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ’’اڑان پاکستان‘‘ کے اہداف کے حصول میں مددگار نئے منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کیے جائیں گے، یہ منصوبے ’’اڑان پاکستان‘‘ اور نیشنل ٹرانسفارمیشن پلان 2024 تا 2029 کو عملی جامہ پہنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں بجٹ کو مطلوبہ نتائج سے منسلک کیا جائے گا اور اسے عوام کے فراہم کردہ وسائل کا جوابدہ بنایا جائے گا۔ تمام وزارتوں کو ہدایت کی گئی کہ نئے منصوبے پیش کرتے منصوبوں کے معیار اور کارکردگی کے اشاریوں کو بہتر بنانے کے لیے عملدرامد کا خاکہ پیش کیا جائے۔

- Advertisement -

احسن اقبال نے مزید کہا کہ ’’اڑان پاکستان‘‘ ملک کی ترقی کا جامع منصوبہ ہے اور ملک کے تمام ترقیاتی اہداف کو اس منصوبے کے ساتھ منسلک کرنے کی ضرورت ہے تاکہ 2029 کے مقررہ اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی ایس ڈی پی 2025-26 میں صرف انہی نئے منصوبوں کو شامل کیا جائے گا جو قومی ترقیاتی اہداف کے حصول میں مددگار ہوں گے۔وزیر منصوبہ بندی نے زور دیا کہ نئے منصوبے صرف ان کی سٹریٹجک اہمیت اور ناگزیر ضرورت کی بنیاد پر شامل کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی کے تمام منصوبے بشمول غیر ملکی فنڈز سے چلنے والے منصوبے مقررہ مدت کے اندر مکمل ہونے چاہئیں اور ان کی شفاف ملکیت ہونی چاہیے تاکہ لاگت اور وقت کے ضیاع سے بچا جا سکے۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے پی ایس ڈی پی2018 تا 2022 کی فنڈنگ میں انتہائی کمی کر دی جس سے تمام ترقیاتی منصوبے متاثر ہوئے۔

انھوں نے کہاکہ اس دوران چالیس فیصد تک پی ایس ڈی پی میں صوبائی نوعیت کے منصوبے شامل کر کے قومی منصوبوں کو بیماربنا دیا گیا۔ ہمیں وسائل کے استعمال کو شفاف اور کار آماد بنا کر ترقی کے عمل کو تیز کرنا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=552169

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں