وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ کے دوران مختلف سوالات کے جواب

62
APP63-15 ISLAMABAD: November 15 – Federal Minister for Information and Broadcasting, Chaudhary Fawad Hussain, briefing the media persons about the decisions taken in the Federal Cabinet. APP

اسلام آباد۔ 15 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کیا میں گذشتہ 10سالوں میں بلوچستان کے لئے جاری ہونے والے اربوں روپے کے فنڈز کا حساب مانگنے، اربوں روپے کی لاگت سے 1600 کیمروں کا ناکارہ سسٹم لگانے کی نشاندہی اورکرپشن پر احتساب کی بات کرنے پرمعافی مانگوں، سینیٹ میں مشاہد اللہ نے وزیراعظم اور میرے خلاف جو غلیظ زبان استعمال کی ہے کیا اس پر معافی نہیں بنتی، پاکستان تحریک انصاف جس مطالبے پر 4 سال انتظار کرتی رہی اپوزیشن کے اسی طرح کے مطالبے پر 48گھنٹوں میں پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، اپوزیشن کی ہر بات مانی ہے تو حکومت کی بات بھی مانی جائے، معاملات چلانے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ صرف اپوزیشن کا ہے، وہ چاہتی ہے کہ احتساب کو چھوڑ کر مک مکا کے ساتھ چلا جائے، ہمارے ہاں عوام کا تو تقدس ہے ہی نہیں، صرف ایوان کا ہی تقدس ہے،چندسیاستدانوں نے تو سیاست کو بدنام کررکھا ہے، ملک کو اس مقام تک پہنچانے والے چند سیاستدان ہی ہیں، انہی کی وجہ سے پاکستان کے عوام کا سیاست پر اعتماد اٹھ چکا ہے، وزیراعظم عمران خان واحد لیڈر ہیں جن کی بات پر پوری قوم اعتماد کرتی ہے ،نواز شریف کے منصوبوں کے آڈٹ کے لئے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا مطالبہ غیر اخلاقی ہے ،قائمہ کمیٹی کے چیئرمینوں کے لئے اپوزیشن سے بات چیت کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں ، طاہر داوڑ کی پاکستان کے لئے خدمات ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد منعقدہ بریفنگ میں مختلف سوالات کے جواب دے رہے تھے ۔