
جہلم ۔ 22 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو اس وعدے پر ووٹ ملے ہیں کہ پاکستان میں قانون پرعملدرآمد طبقات کو دیکھ کر نہیں ہوگا ، ایسا نہیں ہوگا کہ طاقتور کیلئے الگ اورکمزور آدمی کیلئے الگ قانون ہو، وزیراعظم عمران خان ایک حصار توڑ کر متوسط طبقے کا انقلاب لائے ہیں، امیر لوگ گرفتار ہوتے ہیں تو اچانک جمہوریت خطرے میں آ جاتی ہے، عمران خان بادشاہ یا ڈکٹیٹر نہیں کہ وہ دو لفظ کہیں گے یہ سب تبدیل ہوجائے گا، یہ مسلسل جدوجہد ہے ، جہلم بار کے وکلاء اور ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے جوڈیشل ریفارمز اور پیکج لائیں گے، جہلم بار ایسوسی ایشن سے نسلوں کا رشتہ ہے، ہم جاگیر دار اور روایتی سیاستدان نہیں بلکہ ایک متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار نھوں نے جہلم جوڈیشل کمپلیکس کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فرحت کمال ضیاء ایڈووکیٹ نے وفاقی وزیر کو وزیراعظم، چیف جسٹس آف پاکستان دیامر بھاشا مہمند ڈیم فنڈ کے لئے ایک لاکھ روپے عطیہ کا چیک دیا جبکہ جہلم ڈسٹرکٹ بار کے صدر آصف ندیم نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ جہلم بار ایسوسی ایشن سے ہمارا نسلوں کا رشتہ ہے، قیام پاکستان سے پہلے میرے دادا چوہدری اویس سیاست کرتے تھے، ہم جاگیر دار اور روایتی سیاستدان نہیں بلکہ ایک متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی مہربانی ہے کہ جس نے 100برسوں سے ہمیں کسی نہ کسی شکل میںجہلم کی نمائندگی کا شرف بخشا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو اس وعدے پر ووٹ ملے ہیں کہ پاکستان میں قانون پرعملدرآمد طبقات کو دیکھ کر نہیں ہوگا اور ایسا نہیں ہوگا کہ طاقتور کیلئے الگ اورکمزور آدمی کیلئے الگ قانون ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب شہباز شریف اور سعد رفیق جیسے طاقتور اور امیر لوگ گرفتار ہوتے ہیں تو اچانک جمہوریت اور معیشت خطرے میں آ جاتی ہے اور یہ کہ پارلیمنٹ بھی نہیں چلے گی،۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنا گھر ایک یونیورسٹی بنا کر اور تحقیقی مرکز میں تبدیل کرکے پہلا بڑا اقدام اٹھایا ہے کہ حکمران طبقہ پاکستان کے عوام کیلئے قربانی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1999ء میں جب میں نے وکالت شروع کی اس وقت 2 خواتین تھیں اور اس وقت100 خواتین وکلاء اس بارکا حصہ ہیں جو خوشی کی بات ہے اور خواتین با اختیار کی عکاس ہیں، یہاں کے لوگوںکے ساتھ ہمارا ذاتی تعلق اورذاتی رشتہ ہے، ہم جوڈیشل ریفارمز لارہے ہیں ان میں بھی ہماری کوشش ہوگی مشاورت میں آپ شامل ہوں، پنجاب حکومت میںبھی جو قانون سازی ہو اس میں بھی آپ کو ساتھ رکھیں گے جہاں تک سہولتیں دینے کاتعلق ہے چیمبر وکلاء کا حق ہے اسے بہتر بنایا جاسکتا ہے، وکلاء کسی معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور خاص کر ہمارے معاشرے میں جہاں نا انصافی کا سامنا ہو وہاں وکلاء کی اہمیت کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، وکلاء کی مشاورت کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ایک پیکج متعارف کرائیں گے جسے آگے لے کر بڑھیں گے۔