اسلام آباد ۔ 5 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل وواڈا نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والی ٹیم کو مناسب فارمولے کے تحت زمین کی قیمتوں میں اضافے کی شرح طے کرنے کی ہدایات جاری کردیں انہوں نے یہ ہدایات منگل کو یہاں داسو پن بجلی منصوبے سے متعلق سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیں۔ اجلاس میں داسو ڈیم کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ بریفنگ میں سینیر ممبر بورڈ آ ف ریونیو خیبر پختونخوا اور کمشنر ہزارہ ڈویڑن نے آگاہ کیا کہ داسو کی ضلعی انتظامیہ کی کوششوں کی مدد سے داسو ہائیڈرو پاور ڈیم کے منصوبے کے لیے علاقے میں زمین کی دوبارہ درجہ بندی کے لیے وہاں کے مقامی لوگوں نے وسیع طر قومی مفاد میں اپنے مطالبات سے دستبرداری اور طے شدہ ریٹ پر تعمیرات کے معاوضے کی وصولی پر رضا مندی ظاہر کی ہے تا کہ منصوبے کے لیے اراضی کے حصول کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ اجلاس میں خیبر پخونخواہ حکومت ،واپڈا اور وفاقی وزارت آبی وسائل کے اعلی حکام نے شرکت کی۔زمین کی دوبارہ درجہ بندی کے لیے نیم شہری اور دیہی علاقوں کے لوگوں کا ایک طویل عرصے سے مطالبہ تھاجو کہ اب زیر بحث نہیں رہا اور اب داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے زمین کے حصول کے لئے آگے بڑھ رہا ہے۔تاہم علاقے کے مقامی لوگوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ 2015 کے آخر ی مذاکرات کے بعد سے زمین کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔وفاقی وزیر نے منصوبے کی ٹیم کو ہدایات جاری کیں کہ وہ ایک مناسب فارمولے کے تحت زمینوں کی قیمتوں میں اضافے کی شرح طے کریں۔زمین کی کل لاگت میں اضافے کے باعث ایکنیک کی منظوری بھی درکار ہو گی۔ داسو ہائیڈرو پاورپراجیکٹ کی 12 پیداواری یونٹس کے ساتھ 4,320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی مکمل صلاحیت ہو گی اور یہ قومی آبی پالیسی کے ترجیحی منصوبوں میں سے ایک ہے۔