وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شکایات کے موثر اندراج اور ازالہ کیلئے انسانی حقوق کے شکایتی سیل کا آغاز کر دیا

114

اسلام آباد۔24جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ملک بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شکایات کے موثر اندراج اور ازالہ کیلئے انسانی حقوق کے شکایتی سیل کا آغاز کر دیا۔ اجلاس میں جوائنٹ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق، تمام ڈائریکٹر جنرل اور وزارت کے سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ کوئٹہ، لاہور، پشاور اور کراچی سے ریجنل ڈائریکٹر ہیومن رائٹس زوم لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

پیر کو وزارت انسانی حقوق سے جاری بیان کے مطابق وزارت انسانی حقوق کے تحت وفاقی اور صوبائی سطح پر شکایات وصول کرنے، جانچنے، تقسیم کرنے اور اسے آگے بڑھانے کے لئے انسانی حقوق کا شکایتی سیل وزارت انسانی حقوق میں ہی قائم کیا گیا ہے۔ علاقائی سطح پر وزارت صوبائی دارالحکومتوں میں موجود اپنے ڈائریکٹوریٹ آف ہیومن رائٹس کے ذریعے شکایات کے اندراج کے عمل کو دیکھےگی۔ اس سیل کی مدد سے وزارت کسی بھی سطح پر متعلقہ محکمہ/ایجنسی کو رجسٹریشن کے بعد شکایات ریفر کرے گی اور ان کے بروقت ازالے کے لئے باقاعدہ مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔

سیل کی ایک مخصوص ٹیم موصول ہونے والی ہر قسم کی شکایات پر مناسب ڈیٹا برقرار رکھے گی۔ اس کے علاوہ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی درجہ بندی کی جائے گی تاکہ مناسب جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جاسکے۔اجلاس میں ڈی جی ہیومن رائٹس نے شرکاء کو سیل کے بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی اور وفاقی سطح پر مشاورت کے متعدد راونڈ کے بعد یہ قائم کیا گیا ہے۔ اسے رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ شکایات پر ایک خود کار ڈیٹا بیس بنانے والے ایک جدید وضع کردہ نظام کے تحت چلایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ہر درخواست یا شکایت پر ایک خصوصی کوڈ الاٹ کیا جائے گا جو کسی بھی چینل کے ذریعے رجسٹرڈ کی جاسکتی ہے جس میں پوسٹ، ای میل کے ذریعے بھیجی گئی تحریری درخواست یا تفویض کردہ ٹیلیفون نمبروں پر ریکارڈ کرائی جانے والی درخواستیں بھی شامل ہیں۔ رجسٹریشن کے بعد، وزارت مستقل طور پر تمام شکایات کی نگرانی اور پیروی بھی کرے گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے نظام کی تعریف کی اور پوری ٹیم کو کامیابی کے ساتھ اسے مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اس سیل کی ہفتہ وار اور ماہانہ پیشرفت رپورٹ حاصل کریں گی اور تمام علاقائی سربراہوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے معاملات خصوصاً پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا پر رپورٹ ہونے والے کیسز کو مزید توجہ سے دیکھیں۔

انہوں نے ڈائریکٹر انسانی حقوق، کوئٹہ ریجن سے کوئٹہ کے چند معاملات کے بارے میں بھی استفسار کیا اور انہیں محکمہ پولیس سے ان کی موجودہ حیثیت کی جانچ کرنے پر زور دیا۔