29.4 C
Islamabad
منگل, مئی 20, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کا متحدہ عرب...

وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کا متحدہ عرب امارات کے بینکوں سے گفتگو میں اصلاحات کے عزم کا اظہار

- Advertisement -

اسلام آباد۔19مئی (اے پی پی):وزارت خزانہ نے پیر کو متحدہ عرب امارات کے تین بینکوں شارجہ اسلامک بینک، ابو ظہبی اسلامک بینک اور عجمان بینک کے ساتھ پاکستان کی ترقی اور مالی اہداف کی حمایت سے متعلق ورچوئل اجلاسوں کا انعقاد کیا۔ ان اجلاسوں کی صدارت وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کی جبکہ وزارت خزانہ کے سینئر حکام اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔وزیر خزانہ نے سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور دبئی اسلامک بینک کا ان اجلاسوں کے انعقاد میں قیمتی کردار ادا کرنے اور ممکنہ شراکت داروں سے روابط کے لیے سہولت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی وزارت خزانہ کے ساتھ مالیاتی و ترقیاتی اہداف کے حصول میں تعاون کو بھی سراہا۔اپنے کلمات میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام کی جانب پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ایک طویل سفر طے کر چکے ہیں ، رواں سال ہم سال بھر کے جاری کھاتے کے فاضل، بنیادی توازن کے فاضل اور تقریباً 14 ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر کے ساتھ مالی سال مکمل کرنے کے قریب ہیں، جو تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی 0.3 فیصد تک کم ہو گئی ہے اور پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے، جو معیشت کے لیے ایک مثبت اشاریہ ہے۔

- Advertisement -

وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں جاری ساختی اصلاحات اس بحالی کی بنیاد ہیں اور حکومت طویل المدتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے، جن میں سرکاری اداروں کی تنظیم نو، نجکاری کا فعال پروگرام اور وفاقی حکومت کے ڈھانچے کو موثر بنانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرانے عروج و زوال کے چکروں سے باہر نکل چکے ہیں، موجودہ استحکام مشکل لیکن ضروری اصلاحات کا نتیجہ ہے اور ہم اسی راستے پر قائم رہیں گے۔محاصل کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پاکستان جون 2025ء تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10.6 فیصد حاصل کرنے کے قریب ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے ہدف 11 فیصد رکھا گیا ہے۔

حکومت ایف بی آر کی اصلاحات اور مکمل ڈیجیٹل نظام متعارف کرانے کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ ٹیکس نیٹ میں وسعت اور بہتر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت دوسری قسط کی منظوری اور نئے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فنڈ (آر ایس ایف) کے تحت 1.3 ارب ڈالر کی منظوری سے جاری پیش رفت کو تقویت ملی ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کے تمام مقداری اہداف حاصل کیے ہیں اور اہم ساختی اہداف بھی مکمل کیے ہیں جن میں زرعی آمدنی پر ٹیکس کا نفاذ شامل ہے جو ملکی مالیاتی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

وزیر خزانہ نے حالیہ دنوں میں فچ کی جانب سے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو مارکیٹ کے اعتماد کا مظہر قرار دیا۔مستقبل کے حوالے سے وزیر خزانہ نے پاکستان کے پیداواری اور برآمدی بنیاد پر مبنی ترقیاتی ماڈل کی جانب منتقلی پر زور دیا۔ انہوں نے آئی ٹی کے شعبے میں مضبوط ترقی کی نشاندہی کی، جس کی برآمدات مارچ میں 3.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں اور معدنیات کے شعبے میں بڑھتی ہوئی سرگرمی کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے نے پاکستان کے معدنی وسائل میں دلچسپی کو فروغ دیا ہے اور ہم تانبے کے ذخائر کو برآمدات اور توانائی کی منتقلی دونوں کے لیے بروئے کار لانے کے خواہاں ہیں۔

انٹرایکٹو اجلاسوں کے دوران تینوں بینکوں کے سینئر ایگزیکٹوز نے پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی پر تبصرے کیے اور پیش رفت کو سراہا۔اجلاس کا اختتام باہمی دلچسپی کے ساتھ آئندہ بات چیت جاری رکھنے اور ممکنہ تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے عزم پر ہوا۔ وزیر خزانہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایسے معیاری تجارتی شراکت داروں کا خیرمقدم کرتا ہے جو معاشی ترقی، ترقیاتی فنانسنگ اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کریں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=598898

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں